بلوچ نوجوانوں کی شعوری جدوجہد نے نوآبادیاتی منصوبوں کو ناکام بنایا :بی ایس او آزاد

215

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچ نوجوانوں کا مسئلہ احساس محرومی نہیں بلکہ محکومی ہے۔ ریاستی افواج کے حمایت یافتہ این جی اوز اور حکومت بلوچستان کے اشتراک سے بلوچ نوجوانوں کے نام منعقد کردہ بین القوامی سیمینار‘‘ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ فار بلوچ یوتھ’’دنیا کو بلوچستان کے بارے میں فریب میں رکھنا ہے کیونکہ بلوچستان میں نام نہاد ترقی بلوچ نوجوانوں کیلئے کبھی مسئلہ نہیں رہا بلوچ نوجوان اس کے برعکس قومی بقاء کے تحفظ کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کے نام منعقدہ سیمینار میں صرف عسکری اداروں کے نمائندہ سویلین حکومت، عسکری و سول بیوروکریٹس کے اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں اور عسکری اداروں کے منظور نظر صحافی و دانشوروں کی شرکت اس بات کی گواہی ہے کہ بلوچ نوجوان ریاست کے نام نہاد ترقیاتی دعوؤں سے آشنا اور ان کو مسترد کرچکے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ریاستی عسکری ادارے ایک طرف کُشت و خون کے بازار کو گرم کیے ہوئے ہیں تو دوسری جانب این جی اوز، مذہبی تنظیموں اور نیشنل پارٹی جیسے جماعتوں کے ذریعے بلوچستان میں قومی آزادی کے جدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کیلئے مختلف منصوبے جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ ریاستی گماشتیں بلوچ نسل کشی میں ریاست کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں لیکن بلوچ نوجوانوں کی شعوری جدوجہد کے بدولت اس طرح کے نوآبادیاتی منصوبوں کو بلوچ سماج مسترد کرچکا ہے جبکہ ریاستی عسکری اداروں کے زیر نگراں این جی اوز، انتہاپسند مذہبی جماعتیں اور نیشنل پارٹی نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کے نام پر بلوچ سماج میں پاکستانی قبضے کے دوائم بخشنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کی وابستگی براہراست بلوچ سماج سے ہونے کی وجہ سے قابض ریاست اور اس کے گماشتوں کو بلوچستان میں صرف ناکامی نصیب ہوگی۔