بلوچستان میں امن وامان صوتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے: مولانا عبدالغفور حیدری

235
عجمعیت علما اسلام کے ہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ باقی صوبوں میں امن وامان کی صورتحال میں کسی حد تک بہتری آگئی ہے مگر بدقسمتی سے بلوچستان میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
بلوچستان میں حکومتی رٹ نظر نہیں آرہی ،شدت پسند جب اور جہاں چاہے حملہ کر دیتے ہیں۔اگر حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکتی تو دستبردار ہوجائے۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع خودکش حملے سے متاثرہ میتھوڈیسٹ چرچ کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ  مولانا عبدالباری آغا، مولانا ولی محمد ترابی سمیت جمعیت علمائے اسلام کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ چند دن پہلے یہاں ایک افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ بہت سے زخمی ہوئے۔ ہم نے اس واقعہ کی اسی وقت بھی مذمت کی تھی۔ ایسے واقعات ملک بھر میں وقتا فوقتا ہورہے تھے مگر کسی حد تک کراچی، لاہور اور پشاور میں سیکورٹی اداروں اور صوبائی حکومتوں نے امن قائم کیا ہے۔
بد قسمتی سے بلوچستان میں آئے روز ہماری پولیس ، ایف سی ، لیویز اہلکاروں، عوام اور عبادتگاہیں دہشتگردی کا نشانہ بنارہی ہیں۔ حکومتی بیان صرف حوصلہ افزائی تک ہوتا ہے۔ جس دن حکومت کی جانب سے بیان آتا ہے کہ ہم نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے، دہشتگردوں کو شکست دے دی ہے اور ہم ان کا پیچھا کرینگے۔ اس طرح کے بیانات کے دوسرے دن ہی پہلے سے بھی بڑا واقعہ ہوجاتا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومتی رٹ کہیں نہیں ہے۔ دہشتگرد جب اور چاہے چاہے حملہ کرسکتے ہیں۔ کیا صوبائی حکومت صرف فاتحہ خوانی کیلئے ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیکورٹی اداروں سے جواب طلبی کرے کہ ایسے واقعات کیوں ہورہے ہیں۔