جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل کا کہنا ہے کہ اُن کا ملک خطّے میں ایران کی جانب سے ادا کیے جانے والے کردار پر گہری تشویش رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برلن اور ریاض خطّے میں ایران کے بیرونی سیاسی کردار اور حزب اللہ کے کردار کے حوالے سے متفقہ موقف رکھتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ “ایران کے حوالے سے سعودی عرب تشویش کا شکار ہے اور مملکت کی طرح ہم بھی ایران کے بیرونی سیاسی کردار کے سلسلے میں نالاں ہیں”۔
جرمن وزیر نے زور دے کر کہا کہ “ہم امریکیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر خطے میں ایرانی کردار کے مسئلے سے نمٹنا چاہتے ہیں”۔
لبنان کے حوالے سے زیگمار نے کہا کہ “خطّے میں حزب اللہ کے بطور ملیشیا کردار کے حوالے سے ہم سعودی عرب کی تشویش اور تحفظات میں شریک ہیں”۔
شام کے بحران کے سلسلے میں جرمن وزیر خارجہ نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا کہ روس کے شہر سُوشی میں آئندہ منعقد ہونے والی شامی قومی مکالمہ کانفرنس کسی طور بھی جنیوا مذاکرات کا بدل نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ “اگر روس واقعتا شام میں ایک پائے دار اور مستقل سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش میں سنجیدہ ہے تو اُس پر لازم ہے کہ بشار الاسد حکومت کو متحرّک کرے۔ ایسا جنیوا میں کیا جائے جو سیاسی عمل کے واسطے درست مقام ہے”۔