بلوچ آزادی پسند رہنما اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ میری اہلیہ سے دباو میں زبردستی اقبالی بیان لیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ اعصابی شکست کا شکار ہو چکی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ، میں میدانِ جنگ میں ہوں، تم اپنے ایس ایس جی کمانڈوز سے پوچھو کے 22 اگست 2017 کو کیچ کے علاقے کولواہ میں انہوں نے اپنی کتنی لاشیں اٹھائیں۔ انہوں نے سرفراز بگٹی کو مزید مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ یہ تمہاری خوش قسمتی تھی کہ تم 2013 کے حملے میں بال بال بچ گئے ورنہ تمہیں بھی جہنم واصل کردیتے۔
1/2. I'm in the battlefield. ISI puppet @PakSarfrazbugti, ask your SSG commandos how many corpses they took on Aug 22, 2017 in Kolwah, Kech.
— Allah Nazar Baloch (@DrAllahNizar) November 3, 2017
2/2. I'm still in guerrilla heaven. It's your good luck that you escaped in 2013 Awaran attack otherwise been consigned to hell.
— Allah Nazar Baloch (@DrAllahNizar) November 3, 2017
ڈاکٹر اللہ نظر نے سرفراز بگٹی کو مزید مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سرزمین کا بیٹا ہوں اور تم باڑے کے ایک سپاہی ہو، ہم تمہیں سکھائیں گے کہ جنگ کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری اہلیہ سے دباو میں اقبالی بیان لیا گیا ہے، جسکی وجہ سے وہ اعصابی شکست کا شکار ہوگئی ہے۔ تم سے ان تمام جنگی جرائم کا حساب لیا جائے گا۔
1/2. @PakSarfrazbugti I'm a son of the soil and you are a mercenary. You always brag for bread. I will teach you what war really is….
— Allah Nazar Baloch (@DrAllahNizar) November 3, 2017
2/2. ..You've taken a forced confession of my wife. Now she is having a nervous breakdown. You will be held accountable for these war crimes
— Allah Nazar Baloch (@DrAllahNizar) November 3, 2017
یاد رہے گذشتہ دنوں فورسز نے ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ کی اہلیہ اور اسلم بلوچ کی بہن سمیت 3 خواتین اور 3 بچوں کو کوئٹہ کے علاقے سریاب سے اغواء کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا جبکہ آج ان کو منظر عام پر لایا گیا۔