گوادر میں پانی کا بحران ایک دفعہ پھر سنگین۔
سول سوسائٹی کا شھر میں احتجاجی ریلی و مظاہرہ۔
دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے کے مطابق گوادر میں پانی کے بحران کے خلاف سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں خواتین بچے اور مرد حضرات شریک تھے۔
مظاہرین نے شہر کی مختلف سڑکوں اور گلیوں میں گشت کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔
مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر سرکاری اداروں کو پانی بحران کا زمہ دار کہہ کر مسلہ حل کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرکاری ادارے ایک سازش کے تحت گوادر کو پیاسا رکھ کر مقامی آبادی کے انخلا کے فارمولے پہ عمل پیرا ہیں۔
ان کا کہنا تھا جس شھر میں اربوں ڈالر کی سرمائہ کاری ہوسکتی ہے ، یہاں ہزاروں افراد لاکر ان سے کام کرایا جاسکتا ہے تو مقامی آبادی کو پانی کی فراہمی کون سے آسمانی مسلہ ہے جس کا حل نا ممکن ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی ہفتوں سے پانی کا بحران موجود ہے جس کے خلاف احتجاج کے تمام زرائع آزمائے گئے کراچی سے لے کر کوئٹہ اور گوادر میں متعدد مظاہرے منعقد ہوئے مگر سرکاری ادارے ٹس سے مس نہ ہوئے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پانی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے اس کے پیچھے مذموم مقاصد چھپائے گئے ہیں۔