مسلح تنظیموں کے اشتراک عمل کا اثر: براہمداغ و حیربیار میں رابطے بحال

833

اطلاعات کے مطابق بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی اور فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ حیربیار مری کے درمیان اتحاد کے بابت رابطے بحال ہوئے ہیں اور اسی سلسلے میں بہت جلد دونوں رہنماوں کے بیچ ملاقات کا امکان ہے۔

یاد رہے بلوچ آزادی پسند لیڈران و جماعتوں پر عوامی سطح پر یہ دباو رہا ہے کہ وہ اتحاد کی جانب جائیں اور عدم اتحاد پر کافی تنقید بھی ہوتی رہی ہے، لیکن اسکے باوجود ان رہنماوں کے بیچ اتحاد کی جانب کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آیا ہے۔ لیکن حالیہ دنوں بلوچستان میں موجود بلوچ آزادی پسند قیادت کے مابین رابطوں اور اشتراکِ عمل کے بعد بیرونِ ملک قیادت پر دباو مزید بڑھ گیا تھا، بلوچ سیاسی تجزیہ کار اس ملاقات کو اسی دباو کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں۔

میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماوں نے بلوچ قومی آزادی کے لیے ماضی میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل اور باہمی تعاون کے لیے بات چیت کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا گیا کہ آج خطے کے حا لات اور ہمارے قومی آزادی کی جدوجہد کا تقاضہ ہے کہ تمام مسائل کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی ضرورت ہے اور تحریک کو مضبوط اور آزاد ریاست کی تشکیل کے لیے اصولی اور دیرپا تعاون و اشتراک کی ضرورت ہے۔ دونوں رہنماوں نے قومی تحریک میں شریک آزادی پسندوں کے درمیان تقسیم در تقسیم اور انتشار کو روکنے کے لیے تعاون پر باہمی رضامندی ظاہر کی اس سلسلے میں 18 نومبر کو جنیوا میں ملاقات طے پایا اور اتفاق کیا گیا کہ ہمارے درمیان جن نکات پر تعاون ہوگا اس سے بلوچ قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔