فرانس کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے فیصلہ کن بات چیت اور اس معاملے کے بارے میں جوہری معاہدے سے ہٹ کر مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔
پیرس وزارت خارجہ کی ترجمان اینیس روماتے کے بیان کے مطابق پیرس کو ایران کے میزائل پروگرام کے جاری معمول پر تشویش لاحق ہے جو سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 سے موافقت نہیں رکھتا اور خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو میزائل تجربات کی وجہ سے ایران کے خلاف یورپی یونین کی جانب سے نئی پابندیوں کا عائد کیا جانا خارج از امکان نہیں۔
اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے ترجمان حسین نقوی حسینی نے کہا تھا کہ ان کا ملک بیلسٹک میزائلوں کے حوالے سے مذاکرات ہر گز قبول نہیں کرے گا جس کو مغربی ممالک جن میں امریکا اور فرانس سرِفہرست ہیں ، خطے اور دنیا بھر کے امن کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔
جمعے کے روز ایرانی خبر رساں ایجنسی “تسنيم” کو دیے گئے انٹرویو میں حسینی کا کہنا تھا کہ تہران پہلے ہی بتا چکا ہے کہ وہ اپنے میزائل پروگرام کے حوالے سے دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا۔