پاکستان پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والے انتخاب میں دو تہائی سے زائد وؤٹ حاصل کر کے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق قونسل کا رکن ملک منتخب ہو گیا
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی رکنیت سے انسانی حقوق کے قومی اور عالمی ایجنڈے کے لیے ہمارے کردار اور خدمات پر عالمی برادری کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔
پاکستان کے ہمراہ دیگر 11 ممالک بھی انسانی حقوق کونسل کے رکن منتخب ہوئے جن میں آسٹریلیا، افغانستان، نیپال، قطر، کونگو، سلوواکیا، اسپین، یوکرین، چلی، میکسیکو اور پیرو شامل ہیں
بلوچ سیاسی کارکنان کے تحفظات
دوسری جانب دنیا کے مختلف ممالک میں بسنے والے خاص طور پر بلوچستان میں آباد بلوچ سیاسی کارکنان کے لیئے پاکستان کا انسانی حقوق قونسل کا رکن منتخب ہونا ایک حیران کن خبر تھی جہاں پاکستانی حکومت و اسٹیبلشمنٹ بلوچ آزادی پسندوں پر ظلم جبرمیں مصروف ہے۔
بلوچ کارکنان نے اپنے گہرے تحفظات کا اظہار سوشل میڈیا و دیگر بیانات میں کیا ہے۔ ایک سیاسی کارکن فیض بلوچ نے اپنے ایک ٹویٹ میں اپنے خیالات کا اظہار یوں کیا ہے
#Pakistan, a violator of human rights in #Balochistan, secures a seat in UN Human Rights Council is a question mark to @UN’s credibility. https://t.co/stKJnB34II
— Faiz Baluch (@Faiz_Baluch) October 16, 2017
بلوچ اسٹوڈتنٹس آرگنائزیشن آزاد نامی تنظیم کے سیکٹری جنرل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے
Electing #Pak as a member state of @UN HRC is disappointing. Pak is not defending HRs but extremely violating. https://t.co/k3tgI68ocd
— Ezzat Baloch (@EzzatBaloch) October 16, 2017
ایک اور بلوچ سوشل میڈیا اکٹوسٹ کا کہنا ہے
Congratulations Pakistan for securing membership at @UN's Human Rights Council today. As for in #Balochistan, Keep hanging bodies on trees https://t.co/11VFFNOjn1
— TheBaloch (@BalaachMarri) October 16, 2017
ان کا اشارہ سبزل بلوچ کی طرف ہے جو بی این ایم کے کارکن تھے جنہیں پاکستانی فورسز نے اغوا کیاتھا اوران کی لاش ایک درخت پرلٹکی ہوئی ملی تھی۔