خضدار میں قلت آب ، شہر سے درجنوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

183

خضدار میں پانی کی بے حد قلّت، شہرمیں نوے فیصد ٹیوب ویلز خشک ہوگئے،

شہر کی 95 فیصد آبادی پانی قیمتاً خرید نے پر مجبور،

پانی کی قلّت کے باعث بعض خاندانوں نے شہر سے نقل مکانی کا آغاز کردیا۔
ماہرین نے پانی کی قلّت کے حوالے سے خضدار شہر کو خطرناک زون قرار دیدیا، رواں سال کے آخر تک حکومت شہر میں زرعی ٹیوب ویلز کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیں،

ماہرین کی جانب سے انتباہ و ہدایات جاری تفصیلات کے مطابق خضدار شہر میں پانی کی بے حد قلّت پیدا ہوگئی ہے، شہر کی 95فیصد آبادی بذریعہ ٹینکر پانی خرید نے پر مجبور ہے۔
ٹیو ب ویلز قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ہر تیسرے گھر میں بور و ٹیوب ویل لگ چکا تھا،جن کی وجہ سے مختصر مدت میں خضدار شہرمیں زیر زمین پانی کے ذخائر خشک ہو کر رہ گئے۔ اب شہر میں سر کاری ٹیوب ویل سمیت گھر وں میں لگے 90فیصد ٹیو ویلز خشک ہوگئے ہیں۔
پانی کے حصول کے حوالے سے ہر طرف افراتفری نظر آرہی ہے۔حصول علم پر نکلنے سے قبل بچے پانی کے حصول میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔بسیار کوششوں کے باجود بھی شہر یوں کو دور دورتک پانی نہیں مل رہاہے۔
پانی کی قلّت کے خدشے کا اظہار شہری ایک طویل عوامی فورم اور میڈیا کے ذریعے کررہے تھے تاہم ان کی اس تشویشناک مطالبے پر نہ عملدرآمد دیکھنے میں آیا اور نہ ہی کوئی منصوبہ بندی کی گئی اب صورتحال اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ خضدار شہر میں پانی جیسی نعمت ناپید ہوگئی ہے۔
پینے تک کے لئے بھی پانی نہیں مل رہاہے۔پورا شہر پیسے دیکر پانی خرید نے پر مجبور ہے۔ جب کہ ٹینکر مافیا شہر کے مضافاتی علاقوں میں لگے ذاتی ٹیوب ویلز سے پانی اٹھا کر شہریوں پر فروخت کررہے ہیں،مساجد و مدارس بھی میں پانی کی شدید قلت ہے۔
اس حوالے سے ماہرین نے چند ہفتے قبل خضدار کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے پیشگی اس خطرناک صورتحال کے بارے میں خطرناک وارننگ بھی جاری کیا تھا کہ اگر شہر کے مضافات اور آس پاس لگے زرعی ٹیوب ویلز کو بند نہیں کیا گیا تو پورا خضدار شہر پیاسا ہوجائیگا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ اگررواں سال اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں خضدار میں بارشیں نہیں ہوئیں تو حکومت خضدار شہر میں لگے زرعی ٹیوب ویلز کو بند کرنے کے فوری احکامات جاری کردیں۔ بصورت دیگر پانی کی جو تھوڑی سی بوند رہ گئی ہے وہ بھی زرعی زمینیں نگل جائیں گی۔
پانی کی اس قلّت کے باعث شہریوں میں بے حد تشویش پائی جاتی ہے اور لوگوں نے شہر سے دیہی علاقوں میں نقل مکانی کا آغاز بھی کردیا ہے۔شہری حکومت کی منصوبہ بندی کے منتظر ہیں۔ پانی زندگی ہے جب پانی نہیں ہوگا تو یہاں انسانوں کا رہنا ناممکن بن جائیگا۔۔۔