بلوچ اسٹوڑنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ اور خاص کر ایگزامنشن برانچ کے لوگوں کے رویے طلباء و طالبات کے ساتھ بالکل درست نہیں ہے اس رویے کے خلاف ہم نے بار بار یونیورسٹی کنٹرولر کو شکایت کی ہے لیکن اس کے باوجود کچھ لوگوں نے اپنے رویے تبدیل نہیں کیے حالانکہ امتحانی فارم اور رول نمبر سلپ میں امتحانی مراکز کے انتظامیہ کی اپنی غلطیاں ہیں لیکن وہ اپنی غلطیوں کو نہ مانتے ہوئے دوبارہ اپنی غلطیوں کی تصحیح کرنے کے لیے طلباء و طالبات سے فیس بٹور رہے ہیں جو کہ ہم سمجھتے ہیں کہ طلباء کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے. شکایت کرنے کے باوجود یہ سب کچھ ہونا اس سے یہی پتہ چلتا ہے کہ یہ سب کچھ یونیورسٹی کنٹرولر کے ایماء پر ہو رہا ہے اور وہ اس میں برابر کے شریک ہیں کیونکہ اس نے کچھ نااہل لوگوں کو تعینات کی ہے۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ ہم یونیورسٹی انتظامیہ کو کہنا چاہتے ہیں کہ وہ رویہ اور قبلہ درست کرے بصورت دیگر ہم انتظامیہ کے خلاف بھرپور احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔