بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طلباء اور طالبات کے حق میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور ہم یونیورسٹی میں احتجاج میں بیٹھے طلبہ کے مطالبات کو جائز سمجھتے ہیں۔ لہٰذہ یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اُن کے جائز مطالبات تسلیم کر کے تدریسی عمل کو جاری رکھا جائے.ترجماں نے کہا کہ پاکستان کے بیشتر تعلیمی اداروں میں سہولیات کا فقدان اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں درس و تدریس کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے ثانوی اہمیت دیی جاتی ہے. ایک طرف تو اداروں میں معیاری تعلیم کی کمی ہے اور دوسری جانب فیسوں میں زوزانہ کی بنیاد پر اضافہ کیا جا تا ہے. تعلیم ہر ایک کے لئے کا نعرہ صرف نعرے کی حد تک ہی محدود ہے. پاکستان کی بیشتر آبادی تعلیم جیسے بنیادی سہولت سے محروم ہے اور ہم سمجھتے ہیں یہ تب تک مکمن نہیں جب تک تعلیمی نظام میں ضروری اصلاحات نہیں کی جاتیں.
ترجماں نے مزید کہا کہ ہم سب پر یہ ذمہ د اری عائد ہوتی ہے کہ تعلیمی مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اس کا تعلق براست ہمارے مستقبل پر ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ یا نچلی سطح پر قائم بورڈ اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں. ہم قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں طلباء اور طالبات کی احتجاج کی حمایت کرتے ہیں اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ اس حوالے سے فوری نوٹس لے.