بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلایٹ فون کے ذریعے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے سات اکتوبر کو ضلع آواران کے علاقے کولواہ بدرنگ میں پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے دو فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا۔ واقعہ کے بعد قابض فوج نے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی مگر سرمچاروں نے بہترین گوریلا جنگی حکمت عملی سے دشمن کے تمام عزائم کو ناکام بناتے ہوئے انکو شدید جانی نقصان پہنچانے کے ساتھ بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔
تازہ ترین
مئی 2025: پاکستان میں حملوں میں اضافہ، بلوچستان سب سے زیادہ متاثر
بلوچستان میں 35 حملے، 51 ہلاکتیں، 100 سے زائد زخمی، سوراب شہر پر بلوچ مزاحمت کاروں نے کنٹرول حاصل کی۔
کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری ، ماہ جبین کی فوری بازیابی کا...
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کا احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب...
ناروے: عالمی انسانی حقوق کانفرنس کے دوران ماہ رنگ بلوچ کی نشست علامتی طور...
ناروے کے شہر لِلےہامر میں جاری عالمی سطح کی انسانی حقوق کانفرنس ورلڈ ایکسپریشن فورم (WEXFO) میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی...
بولان میں فوجی آپریشن کا آغاز، ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ
بولان کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔
کیچ: سی پیک شاہراہ پر جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بالگتر میں جبری گمشدگیوں کے خلاف لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے احتجاجی دھرنا...