بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلایٹ فون کے ذریعے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے سات اکتوبر کو ضلع آواران کے علاقے کولواہ بدرنگ میں پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے دو فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا۔ واقعہ کے بعد قابض فوج نے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی مگر سرمچاروں نے بہترین گوریلا جنگی حکمت عملی سے دشمن کے تمام عزائم کو ناکام بناتے ہوئے انکو شدید جانی نقصان پہنچانے کے ساتھ بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔
تازہ ترین
ڈیرہ بگٹی: پاکستانی فورسز پر حملہ
ڈیرہ بگٹی کے تحصیل سوئی کے علاقے گوپٹ میں پاکستانی فوج اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
پرامن احتجاجوں پر پابندی، بلوچوں کی سیاسی جدوجہد کے راستے کو بند کرنے کے...
نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے والے کارکنان کو...
مستونگ: حملے میں ڈی ایس پی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے
بلوچستان کے علاقے چوتو کے مقام پر پولیس قافلے پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں قائم مقام ڈی ایس پی انسپکٹر...
مستونگ: ڈی ایس پی کی گاڑی پر فائرنگ، ایک اہلکار ہلاک، تین زخمی
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں چوتو کے قریب پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں بلوچستان کانسٹیبلری کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ...
ڈیرہ مراد جمالی میں پولیس پر بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں...
بلوچ ریپبلکن گارڈز کے ترجمان دوستین بلوچ نے کہا ہے کہ بی آر جی کے سرمچاروں نے آج بلوچستان کے علاقے ڈیرہ...