جنیوا: ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کےنمائندہ میر بہاول مینگل نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کی 36 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان میں پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام کو پاکستانی بربریت کا سامنا ہے ۔ گزشتہ روز ہونے والے اس اجلاس میں انہوں نے اقوام عالم کے سامنے یہ سوال اٹھایا کہ اس کونسل کے رکن ہونے کے باوجود پاکستان اس کونسل کے قیام کے بنیادی مقصد سےانحراف کر رہی ہے اور انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہے۔
“ستر سالہ بربریت کے اس دور میں پانچ ہزار کے قریب مرد اور عورتوں کو مارا گیا ہےاٹھارہ ہزار لوگوں کو غائب کردی گئی ہیں دو لاکھ پچاس ہزار کے قریب لوگوں کو بے گھر ہونے پہ مجبور کیا گیاہے کیا یہ کافی نہیں۔”
میں کونسل سے پوچھتا ہوں کہ بلوچوں کے درد کو کیوں محسوس نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی آرمی روزانہ کی بنیاد پہ بڑے آپریشن کر رہی ہے آج کے دن کے آخر تک نہ جانے کتنے گاوں جلادئیے جائیں گےاور کتنے لوگوں کو لاپتہ کر دیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کے ان سب کے باوجود پاکستان کو کبھی زمہ دار نہیں ٹہرایا گیا۔اسکو اسامہ بن لادن کو پناہ دینے اور طالبان کو سپورٹ کرنے پر بھی نہیں پوچھا گیا۔ ان سب کے باوجود بلوچ قوم کو یہ امید ہے کہ شاید ایک دن آئے گا جب بلوچ قوم کے درد کا احساس کیا جائے گا۔اور اس سیکولر قوم کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے۔