بھارت کی معروف صحافی گوری لنکیش کو بنگلور شہر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ انہیں جنوبی ریاست کرناٹک میں ان کی رہائش گاہ کے باہر ہلاک کیا گیا۔
ایک اخباری جریدے کی مدیر اور انتہائی دائیں بازو کے ہندو قوم پرستوں کی سخت ناقد سمجھی جانے والی گوری لنکیش کو اس حملے میں کئی گولیاں لگیں۔
بنگلور شہر کی پولیس کے مطابق لنکیش گاڑی کھڑی کر کے گھر کی جانب بڑھ رہی تھیں، جب موٹرسائیکلوں پر سوار تین حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ لنکیش موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں۔ ایک گولی ان کے سینے میں اور ایک سر پر لگی۔
پچپن سالہ صحافی ریاستی زبان کاناڈا میں شائع ہونے والے اخبار کی مدیر تھیں اور وہ ہندو انتہاپسندوں پر سخت نکتہ چینی کرتی آئی ہیں۔
سن 2016ء میں انہیں ایک عدالت نے حکمران بھارتیا جنتا پارٹی کے دو سیاست دانوں کی جانب سے ہتکِ عزت کے دعوے پر مجرم بھی قرار دیا گیا تھا، تاہم انہیں جیل نہیں بھیجا گیا تھا۔
یہ بات اہم ہے کہ بھارت کی جنوبی روشن خیال سمجھی جانے والی ریاستوں میں بھی نمایاں سیاسی کارکناں اور دانش وروں پر حملے اس سے قبل بھی دیکھے جاتے رہے ہیں۔
سن 2015ء میں بنگلور شہر ہی سے تعلق رکھنے والے دانش ور میلشیپا ایم کالبُرگی کو اسی انداز سے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ انہیں انتہائی دائیں بازو کے ہندو شدت پسندوں کی جانب سے قتل کی دھمکیاں موصول ہوتی رہی تھیں، کیوں کہ وہ بتوں کی پوجا اور ہندو مت کے متعدد دیگر اعتقادات پر شدید تنقید کرتے تھے۔
دو برس قبل صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے بھارت کو صحافیوں کو لاحق خطرات کے اعبتار سے ایشیا کے خطرناک طرین ممالک میں شمار کیا تھا۔