بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ
بلوچ گل زمین پر جاری فوجی جارحیت میں تسلسل کے ساتھ پاکستانی فوج عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معصوم بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہا ہے پاکستانی فوج کے ایسے ہی ناروا اقدامات کے ردعمل میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے ہم وضاحت کرتے ہیں کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بس میں بیٹھے بچوں کو نقصان نہیں پہنچایا گیا یہ جاننے کے باوجود کہ تمام بچوں کے والدین فورسز سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سرفہرست ایف سی ہے یہ بلوچ سرزمین پر قابض فوجی قوتوں کے لئے ایک پیغام تھا کہ بلوچوں کے معصوم بچوں اور عورتوں کو مزید نشانہ بنانے کے عمل کا ردعمل ایسا بھی ہوسکتا ہے چند دن قبل نشپاء شاہرگ میں تین خواتین سمیت دو شیر خوار بچوں کو قتل کرنے اور چار خواتین کو زخمی کرکے اغواء کرکے ساتھ لے جانے جیسا ناروا عمل پیش آیا اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں تسلسل کے ساتھ ہمارے بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے اگر اس کے بعد کسی عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے کہیں بھی معصوم بچوں یا خواتین کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو بدلے میں ہمارے طرف سے کسی بھی قسم کے ردعمل کے لئے تیار رہے