بی ایل اے نے کوئٹہ کے قریب حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

841

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ
بلوچ گل زمین پر جاری فوجی جارحیت میں تسلسل کے ساتھ پاکستانی فوج عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معصوم بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہا ہے پاکستانی فوج کے ایسے ہی ناروا اقدامات کے ردعمل میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے ہم وضاحت کرتے ہیں کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بس میں بیٹھے بچوں کو نقصان نہیں پہنچایا گیا یہ جاننے کے باوجود کہ تمام بچوں کے والدین فورسز سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سرفہرست ایف سی ہے یہ بلوچ سرزمین پر قابض فوجی قوتوں کے لئے ایک پیغام تھا کہ بلوچوں کے معصوم بچوں اور عورتوں کو مزید نشانہ بنانے کے عمل کا ردعمل ایسا بھی ہوسکتا ہے چند دن قبل نشپاء شاہرگ میں تین خواتین سمیت دو شیر خوار بچوں کو قتل کرنے اور چار خواتین کو زخمی کرکے اغواء کرکے ساتھ لے جانے جیسا ناروا عمل پیش آیا اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں تسلسل کے ساتھ ہمارے بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے اگر اس کے بعد کسی عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے کہیں بھی معصوم بچوں یا خواتین کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو بدلے میں ہمارے طرف سے کسی بھی قسم کے ردعمل کے لئے تیار رہے