بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ چار اور پانچ ستمبر کی رات سرمچاروں نے مشکے گجرمیں فوجی ہیڈکوارٹر پر راکٹوں سے حملہ کرکے قابض فوج کو نقصان پہنچایا۔ یہ فوجی ہیڈکوارٹر مشکے کالج پر قبضہ کرکے بنایا گیا ہے۔ اسی طرح پورے بلوچستان میں تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی عمارات کو فوجی چوکی اور کیمپوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ چھ ستمبر کوضلع کیچ کے علاقے تجابان میں فائرنگ کرکے ریاستی مخبر سلیم کو ہلاک کیا۔ وہ گزشتہ سال ستمبر میں تجابان سنگ آباد آپریشن میں فوج کے ساتھ تھا۔ اس کے علاوہ وہ پاکستانی فوج کے ساتھ قریبی تعلق رکھ کر بلوچ آزادی پسندوں کی مخبری ، اغوا اور قتل میں قابض ریاست کا ہمنوا تھا۔ ایسے لوگوں کا تعلق جس گروہ یا کمیونٹی سے ہو، انہیں سزا ضرور ملے گی۔ بلوچستان میں پاکستانی فوج نسل کشی اور جنگی جرائم کر رہا ہے۔ قابض فوج و ریاست کا ساتھ دینے والے ریاستی جرائم میں برابر شریک اور سزا کے مستحق ہیں۔