بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزادنے ایک مہینے سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال کولواہ کو محاصرے میں رکھنے کی فوجی کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بائیس اگست کے بعد سے فورسز نے آواران اور کیچ کے درمیانی علاقوں میں دو درجن کے قریب مڈل، ہائی اور پرائمری اسکولوں پر قبضہ جما رکھا ہے۔ علاقے کو محاصرے میں لیکر داخلی و خارجی راستوں اور مواصلات کے نظام پر مکمل پابندی لگائی جا چکی ہے۔ تعلیمی اداروں کو جنگی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی پالیسی کی وجہ سے ان علاقوں کے سینکڑوں نوجوان اسکولوں سے باہر ہیں۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کا ممبر ملک ہونے کے باوجود اس کی فورسزعالمی اصولوں کو پاؤں تلے روند رہی ہے لیکن اس کے خلاف دنیا کے کسی بھی حصے سے آواز نہیں اٹھائی جارہی ہے۔ کولواہ آپریشن کے دوران دو مہینوں میں کم از کم 7نوجوانوں کو فوج نے قتل کردیا ہے جبکہ درجنوں لاپتہ ہیں۔ کولواہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں انٹر نیٹ سسٹم کی فراہمی پچھلے آٹھ مہینوں سے معطل ہے لیکن بائیس اگست کے بعد سے کولواہ میں موبائل سسٹم کو بھی فورسز نے بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے صحیح اطلاعات تک رسائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کی صورت حال شدید سنگین ہے لیکن انسانی حقوق کے ادارے اور اقوام متحدہ اس جانب مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ نہتے بلوچوں پر ریاستی طاقت کا استعمال کھلی دہشت گردی اور عالمی اصولوں کے یکسر منافی ہے۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ2013کے بعد سے مکران اور جھالاوان کے سینکڑوں سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں پر فورسز نے قبضہ جما رکھا ہے، بوائز انٹر کالج ہوشاب اور بوائز انٹر کالج مشکے سمیت ہائی اسکول ڈندار،مڈل اسکول ہور، مڈل اسکول گُشانگ، پرائمری اسکول سحر، پرائمری اسکول جت، شاپکول کے پرائمری اسکول، کنیچی پرائمری اسکول کے علاوہ مشکے، گچک، تمپ، دشت کے متعدد اسکولوں کی عمارتوں پر فوج کا قبضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی صوبائی اسمبلی کے نمائندے فوج کے سول نمائندے ہیں جو بلوچ عوام پر جبر اور طلباء کی مستقبل کے ساتھ کی جانے والی کھلواڑ میں برابر کے شریک ہیں۔
تازہ ترین
آواران: پاکستانی فورسز کا آبادی پر مارٹر فائر، خواتین اور بچوں سمیت 7 شہری...
آواران میں پاکستانی فورسز کی جانب سے داغے گئے مارٹر گولے مقامی آبادی پر آگرے۔
تفصیلات کے مطابق...
کوئٹہ: حکومت کی جانب سے دفعہ 114 نافذ کرنے کے بعد شہر میں انٹرنیٹ...
کوئٹہ میں انٹرنیٹ ڈیٹا سروس پہلے جزوی طور پر معطل رہی اور بعد ازاں شدید سست روی کا شکار رہی، جس...
ہفت دسمبر (شہدائے کوہِ سلیمان اور ماسٹر وحید بزدار) – مرید بلوچ
ہفت دسمبر (شہدائے کوہِ سلیمان اور ماسٹر وحید بزدار)
تحریر: مرید بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
"بلوچستان منئی ماثیں"، "بلوچستان میری ماں ہے"
یہ کلمات ماسٹر وحید بزدار کے...
تربت: مکران میڈیکل کالج طلباء کا مطالبات کے حق میں احتجاج جاری
تربت میں طلباء گذشتہ تین روز سے دھرنا دیئے ہوئے ہیں اور احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔
تفصیلات...
دالبندین: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ بہن بھائی تاحال منظرِ عام پر نہ آسکے،...
دالبندین سے گزشتہ دنوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے رحیمہ اور زبیر کی عدم بازیابی کے خلاف لواحقین نے آج...
















































