دی بلوچستان پوسٹ نمائیندے کے مطابق آج پاکستانی فورسز نے تمپ کے علاقے نظرآباد میں ایک بار پھر سے فوجی آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نظر آباد میں شروع ہونے والے اس فوجی آپریشن کے دوران فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر گھر گھر تلاشی شروع کردی اور چادر و چار دیواری کو پامال کرتے ہوئے گھروں میں زبردستی گھس کر عورتوں اور بچوں کو حراساں کرتے ہوئے ان پر جسمانی تشدد کیا۔
مزید تفصیلات کے مطابق اس دوران درجنوں بلوچ نوجوانوں کو فورسز اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے جن میں سے باقیوں کو تشدد کے بعد رہا کردیا گیا لیکن واجو مسعود اور ظہوار جو تمپ کے رہائشی ہیں ابھی تک لاپتہ ہیں۔ اس دوران گھروں سے لوٹ مار اور ٹریکٹروں کے ذریعے گھروں کو مسمار کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔