دالبندین: انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف مظاہرہ

606

دالبندین میں 6 ماہ سے موبائل ڈیٹا اور پی ٹی سی ایل ایوہ ونگل سروسز کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف پی پی پی اور پی ٹی آئی کے زیر اہتمام مشترکہ احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کے شرکاء نے پلے کارڈز اٹھاکر مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروس کی فوری بحالی کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔ ریلی کے شرکاء بعد ازاں مرکزی چوک پرپہنچے جہاں جلسہ عام منعقد کیا گیا جلسے سے پی پی پی کے ضلعی صدر میر حبیب دہانی ، سیکرٹری اطلاعات غلام جان حسن زئی، میر احمدمحمدحسنی اور پی ٹی آئی کے ترجمان شیر زمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے دالبندین شہر میں 6 ماہ سے غیر اعلانیہ طور پر تمام موبائل ڈیٹا سروسز اور ایوہ ونگل انٹرنیٹ کی بندش کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ طویل عرصے سے انٹرنیٹ کی بندش علاقے کے خلاف سازش ہے جس کی وجہ سے امن عامہ کے حوالے سے صوبے بھر میں مثالی امیج رکھنے والا دالبندین شہر بدنام ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی اور شہر میں ہونے والے واقعات کی سزا ہمیں نہ دی جائے اتنی طویل عرصے تک تو جنگ زدہ علاقوں میں بھی انٹرنیٹ بند نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور میں انٹرنیٹ لوگوں کی بنیادی ضرورت بن چکی ہے جس کے بے شمار فوائد ہیں لیکن افسوس کہ متعلقہ کمپنیاں اور ادارے بھی دالبندین جیسے منافع بخش شہر میں انٹرنیٹ کی بلاجواز بندش پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر پی ٹی اے نے دالبندین شہر میں موبائل ڈیٹا اور ایوہ ونگل سروسز کی بلاجواز بندش ختم نہ کی تو وہ عوام کے ساتھ مل کر شدید احتجاج کرتے ہوئے پاک ایران شاہراہ کو غیر معینہ مدت تک بند کردیں گے۔