بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے ریاستی فورسز کی جانب سے خاران میں بلوچ بزرگ حاجی نصیر جان تگاپی کو شہید کرنے کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ بزرگ بلوچ کوشہید کرناپاکستانی فورسز کی ظلم و بربریت کی جاری سابقہ پالیسیوں کا تسلسل ہے۔
مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں آئے روز پاکستانی فورسز کی جانب سے بلوچ قوم کو تشدد کا نشانہ بنانا روز کا معمول بن چکا ہے۔ خاران میں دو دن قبل جمعرات کی شب ریاستی فورسز نے مقامی پولیس کے ساتھ ملکر خاران شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا جس میں درجن سے زائد نوجوان اور بزرگوں کو جبری طور پے لاپتہ کیا جا چکا ہے، پاکستانی فورسز نے چھاپوں کے دوران چادر و چاردیواری کی پامالی کے ساتھ گھروں سے زیورات، نقدی اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیں ہیں۔جبکہ واپڈا کالونی میں خاران کے بزرگ شخصیت حاجی نصیر جان تگاپی کو فورسز نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، انہیں بندوق کی بٹوں سے شدید وار کرکے نیم بے ہوشی کی حالت میں گھسیٹا گیا جس سے ان کی شہادت واقع ہوئی۔ ساتھ گھر میں موجود عورتوں اور بچوں کو شدید جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ،اس طرح کی عمل ریاستی پالیسیوں کو واضح کرتی ہے کہ وہ بزور طاقت بلوچ قوم اور بلوچستان پر پاکستانی قبضے کو دوام دے سکے۔ بلوچستان میں ریاستی ظلم و بربریت آئے روز جاری ہے ،دوسری جانب بلوچستان میں میڈیا بلیک آؤٹ کی وجہ سے اس طرح کے کئی واقعات منظر عام پر نہیں آ پاتے ہیں۔
مرکزی ترجمان نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے عالمی اداروں سمیت دیگر انسان دوست اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی جانب سے بلوچستان میں ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں۔