بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ چھ مہینے گزرنے کے باوجود ہاؤس آفیسر اورپی جی کو اسٹپنڈ جاری نہ کیا جا سکا. یہ محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کہ اتنے تحویل مدت میں ڈاکٹروں کے واجبات ادا نہ ہوسکے.
– ترجمان نے کہا کہ اس مسئلے پر ہاؤس آفیسر اور پی جی کہی بار ہسپتال کے سربراہان سے بھی ملاقات کر چکے ہیں لیکن تاحال کسی قسم کی پیش رفت دیکھنے میں نہیں ارہی.
ترجمان نے آخر میں سیکرٹری صحت اور دیگر ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ہاؤس آفیسر اور پی جی کی اسٹپنڈ جاری کی جائیں.
علاوہ ازیں ترجمان نے مزید کہا کہ سیکرٹری صحت کی جانب سے روزانہ کی بنیادوں پر ڈاکٹروں کا ٹراما سینٹر میں ٹرانسفر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ہے. دوز دراز کے علاقوں میں ڈاکٹروں کی کمی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں نہیں. محکمہ کو چاہیے کہ نواحی علاقوں میں ڈاکٹرز بھیجے لیکن محکمہ اس کے برعکس کررہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ کوئٹہ یا ٹراماسنٹر پورا بلوچستان نہیں. بلوچستان کے دوسرے اضلاع میں سہولیات اور ڈاکٹرز درکار ہے.
ترجمان نے کہا سیکرٹری اپنے انہی فیصلوں پر نظرثانی کریں.
– ترجمان نے کہا کہ اس مسئلے پر ہاؤس آفیسر اور پی جی کہی بار ہسپتال کے سربراہان سے بھی ملاقات کر چکے ہیں لیکن تاحال کسی قسم کی پیش رفت دیکھنے میں نہیں ارہی.
ترجمان نے آخر میں سیکرٹری صحت اور دیگر ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ہاؤس آفیسر اور پی جی کی اسٹپنڈ جاری کی جائیں.
علاوہ ازیں ترجمان نے مزید کہا کہ سیکرٹری صحت کی جانب سے روزانہ کی بنیادوں پر ڈاکٹروں کا ٹراما سینٹر میں ٹرانسفر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ہے. دوز دراز کے علاقوں میں ڈاکٹروں کی کمی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں نہیں. محکمہ کو چاہیے کہ نواحی علاقوں میں ڈاکٹرز بھیجے لیکن محکمہ اس کے برعکس کررہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ کوئٹہ یا ٹراماسنٹر پورا بلوچستان نہیں. بلوچستان کے دوسرے اضلاع میں سہولیات اور ڈاکٹرز درکار ہے.
ترجمان نے کہا سیکرٹری اپنے انہی فیصلوں پر نظرثانی کریں.