پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے شکار بلوچوں کی بحفاظت بازیابی کےلئے ماما قدیر بلوچ اور نصر اللہ بلوچ کی سربراہی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج جاری ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کےلئے قائم کیمپ کو کراچی منتقل کردیا گیا ۔
احتجاجی کیمپ کے روح رواں ماما قدیر بلوچ کوئٹہ سے کراچی پہنچے ، جہاں پہ لاپتہ افراد کے لواحقین کا ایک اجلاس منعقد ہوا ۔
اجلاس میں لاپتہ راشد حسین، ذاکر مجید، زاہد کرد کے لواحقین کے علاوہ فورسز کی حراست سے بازیاب ہونے والی ہانی گل نے بھی شرکت کی ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کل بمورخہ 26 دسمبر کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔
اجلاس میں ماما قدیر بلوچ اور دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین نے تمام سیاسی جماعتوں، طلباء اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ کل کے مظاہرے میں شرکت کرکے لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے اپنا انسانی، سیاسی اور اخلاقی حق ادا کریں۔