ورلڈکپ میچ کےدوران بلوچ جبری گمشدگیوں کیخلاف پیغامات، آئی سی سی کی مذمت

426

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کے سنسنی خیز مقابلے برطانیہ میں جاری ہیں جس کا 36ویں میچ لیڈز کے ہیڈنگلے کرکٹ گروانڈ میں سنیچر کے روز پاکستان اور افغانستان کے مابین کھیلا جا رہا تھا جبکہ اسی دوران گراؤنڈ کے اُوپر ہوائی جہاز کے ذریعے ” بلوچستان کے لیئے انصاف ” اور پاکستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف اشتہار چلائے گئے۔

کرکٹ گراونڈ کے اوپر فضاؤں میں ہوائی جہاز کے ساتھ منسلک اشتہارات گروانڈ میں موجود شائقین کے توجہ کا مرکز بن گئے۔

کچھ دیر بعد آئی سی سی نے اس واقعے کے خلاف بیان جاری کیا، جس کے مطابق وہ اس واقعے کے خلاف لیڈز پولیس فورس کے ساتھ کام کریں گے اور یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ یہ عمل دوبارہ نہیں ہو۔

بیان میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے مزید کہا کہ ہم ملک بھر میں مقامی پولیس فورس کے ساتھ کام کرتے ہیں تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے برطانیہ میں آگاہی مہم کا آغاز گذشتہ دنوں کیا گیا تھا اور یہ مہم مختلف مراحل سے ہوتے ہوئے جاری ہے۔ اس سے قبل مختلف شاہراہوں پر اشتہارات آویزاں کرنے سمیت کثیر تعداد میں شائع ہونے والے اخبارات میں مذکورہ اشتہارات شائع کیئے گئے تھے۔

علاوہ ازیں گذشتہ دنوں پاکستان اور ساوتھ افریقہ کے درمیان کھیلے جانے والے میچ کے وقت بھی اسٹیڈیم کے باہر جبری گمشدگیوں کے حوالے سے اشتہارات کو پاکستانی شائقین نے پھاڑ دیئے تھے، سوشل میڈیا پر مختلف صارفین کی جانب سے شائع کیئے گئے ویڈیوز میں پاکستانی شائقین کو پوسٹر پھاڑتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، مذکورہ اشتہارات کو پھاڑنے والے افراد کو پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ “ہم نے آئی سی سی کے کرکٹ ورلڈ کپ میں کسی بھی قسم کے سیاسی پیغامات کی اجازت نہیں دی اور ویسٹ یارکشائر پولیس کے ساتھ کام کریں گے اور آج کے پیش آنے والے واقعے کو سمجھنے کی کوشش کرینگے اور یہ یقینی بنائینگے کہ یہ دوبارہ نہ ہو۔

ڈبلیو بی او اور بی آر پی کے رہنماؤں نے آئی سی سی کے مذمتی بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی آواز کو سیاسی پیغام قرار دینا انتاہی شرمناک عمل ہے۔

یاد رہے ڈبلیو بی او اور بی آر پی کے مطابق اہم انسانی مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے لندن میں مہم چلارہے ہیں تاکہ جبری گمشدگیوں کے اس غیر انسانی عمل کو روکنے کے لئے عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کے اداروں کو کوئی ٹھوس اقدام اٹھانے پر مجبور کیا جاسکے۔