کوئٹہ میں بلوچ مزاحمتکاروں کے حملے کا خطره، سیکورٹی ہائی الرٹ

320

اطلاعات کے مطابق پاکستانی خفیہ سیکیورٹی  اداروں نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں بلوچ آزادی پسند مزاحمتی تنظیموں یا مذہبی شدت پسندوں کی جانب سے بڑے کاروائی کا خطرہ ہے۔

زرائع کے مطابق خفیہ اداروں نے شہریوں کو غیر ضروری نقل و حرکت سے اجتناب کا کہا ہے اور وارننگ جاری کی ہے کہ شہری مصروف مقامات پر جانے سے گریز کریں خاص طور پر ریلوے اسٹیشن، اسپتالوں،تجارتی مراکز اور پر ہجوم مقامات پر نہ جائیں۔ یہ سیکیورٹی خدشات حساس اداروں کی جانب سے جاری کیے  گئے ہیں۔

یاد رہے  گذشتہ کچھ دنوں سے بلوچ آزادی پسند مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے پاکستانی فورسز پر حملوں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہوا ہے جنہیں فورسز روکنے میں ناکام رہے ہیں اس بابت بلوچ  آزادی پسند جماعتوں کا دعوی ہے کہ فورسز جوابی کاروائیوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ جس کی تازی ترین مثال آج نوشکی کے نواحی علاقے منجرو وغیرہ میں سول آبادیوں پر ہیلی بورن آپریشن اور گذشتہ دنوں بے ایل اے کے حملے کے بعد ہرنائی کے علاقے سے 18 شہریوں کا اغواء ہے جن میں سے ایک معذور شخص کو تشدد کے بعد جانبحق کیا گیا۔

یاد رہے ہرنائی حملے کی ذمہ داری بی ایل اے کے ترجمان جئیند بلوچ نے قبول کی تھی جس میں 10 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔