میں مطالعہ کا پابند کیوں ہوں؟ – روھان بلوچ
میں مطالعہ کا پابند کیوں ہوں؟
تحریر: روھان بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
علم و شعور کی افادیت کا تذکرہ پالو فرائرے کے قول سے کرتے ہیں۔ پالو فرائرے اپنی کتاب “تعلیم اور...
بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے علم کی اہمیت: سامراجیت کے خلاف جدوجہد کا راستہ...
بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے علم کی اہمیت: سامراجیت کے خلاف جدوجہد کا راستہ
تحریر : چاکر بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
بلوچستان، جو قدرتی وسائل اور ثقافتی ورثے سے مالا مال ہے،...
فطرت کی گود میں محبت کا سفر ۔ حانُل بلوچ
فطرت کی گود میں محبت کا سفر
تحریر: حانُل بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
درہ بولان، بلوچستان کے دل میں واقع ایک حسین وادی ہے جو کوئٹہ سے تقریباً 160 کلومیٹر کے فاصلے...
یہ کہاں آگئے ہم ؟ – پری گل بلوچ
یہ کہاں آگئے ہم ؟
تحریر: پری گل بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
گذشتہ دو سال سے اپنوں سے دور مغربی ملک ماحول موسم اور کلچر نے دماغ جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔...
علماء اور حکمرانوں کا تعلق — تاریخ کا ایک تنقیدی جائزہ ۔ مولانا اسماعیل...
علماء اور حکمرانوں کا تعلق — تاریخ کا ایک تنقیدی جائزہ
تحریر: مولانا اسماعیل حسنی
دی بلوچستان پوسٹ
مسلمان معاشروں میں علماء ہمیشہ سے دین کے علمبردار اور رہنما سمجھے جاتے رہے...
حمیدہ بلوچ, تعلیم اور انکی جدوجہد – سنگت زکریا شاہوانی
حمیدہ بلوچ, تعلیم اور انکی جدوجہد
تحریر: سنگت زکریا شاہوانی
دی بلوچستان پوسٹ
حمیدہ بلوچ اپنی بنیادی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہما وقت اعلیٰ تعلیم کے حصول کا خواب دیکھا کرتی...
کتاب دوست سنگت سفر خان۔ مبشر بلوچ
کتاب دوست سنگت سفر خان
تحریر: مبشر بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
کتب بینی دل کو سکون دینے والا ایک مشغلہ، علم و شعور میں اضافے کا سبب بلکہ ذہنی تخیل کی پرواز...
آفتابِ عالمتاب اور جنگ – برزکوہی
آفتابِ عالمتاب اور جنگ
تحریر: برزکوہی
دی بلوچستان پوسٹ
سیاہ کوہ و منجرو کی ہواؤں کی نگہت، زخموں سے چُور چُور راسکوہ کی زخمی بدن کے درد بھرے سائے میں، نوشکل کی...
بلوچستان کی بانور کی وہ آخری میک اپ ۔ فرحان بلوچ
بلوچستان کی بانور کی وہ آخری میک اپ
تحریر: فرحان بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
جس کی تربیت bso آزاد جیسی عظیم ادارے نے کی ہو وہ کیسے چیئرمین زاہد اور ثنا سنگت...
شہیدوں کو فراموش نہ کرنا ۔ سمیرا بلوچ
شہیدوں کو فراموش نہ کرنا
تحریر: سمیرا بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
"تم مجھے خون دو میں تمھیں آزادی دوں گا" انگریزوں کی غلامی سے آزادی کے لیے یہ نعرہ نیتا سبھاش چندر...