بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج خضدار میں ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں یہ دھماکہ سرکاری حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ کے ان کارندوں پر کیا جانا تھا جو پاکستانی خفیہ اداروں کے اشاروں پر آج ایک ریلی نکال رہے تھے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے سادہ لوح بلوچ عوام کواپنے زرخرید مخبروں کے ذریعے طاقت کے بل بوتے پر زبردستی استعمال کررہی ہے اور بلوچ قومی تحریک کو کاونٹر کرنے کے لئے ایسے بے بنیاد اقدامات کرکے دنیا کو گمراہ کررہی ہے ہم ایسے تمام اقدامات کے خلاف مزاحمتی جنگ جاری رکھیں گے۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ بحثیت قوم پاکستان کے ہاتھوں بدترین غلامی کا شکار ہے اور فوجی جارحیت سے دوچار ہے ایسے حالات میں قابض کے اشاروں پر اس قسم کی ریلیوں کا اہتمام مزید بلوچ قوم کو اپنے قومی آزادی سے بیگانہ کرنے کی سازش ہے.
جیئند بلوچ نے کہا کہ اس قسم کے حملے مستقبل میں بھی دشمن کے زیر اہتمام 23 مارچ اور 14 اگست کی ریلیوں اور پروگراموں پر ہوتے رہیں گے. جس کی ابتدا خود دشمن نے 15 جنوری 2010 کو بلوچ طلبا کی ریلی پر حملہ کرکے کی تھی۔
اس موقع پر بلوچ عوام کو کہنا چاہتے ہیں کہ دشمن کے ایسے چالوں سے ہوشیار رہیں اور ان سے دور رہیں تاکہ کسی بھی طرح کے نقصانات سے محفوظ رہ سکیں ۔