راشد حسین کی جبری گمشدگی کے پانچ سال، انصاف دی جائے ۔ لواحقین

150

متحدہ عرب امارات سے جبری گمشدگی کے شکار و بعد ازاں پاکستان منتقل کیئے جوانے والے بلوچ کارکن راشد حسین کی والدہ اور ہمشیرہ فریدہ نے بیانات میں کہا ہے کہ راشد کی جبری گمشدگی کو پانچ سال کا عرصہ مکمل ہونے جارہا ہے تاہم انہیں منظر عام پر نہیں لایا گیا ہے –

راشد حسین کی والدہ کے مطابق انہوں نے تمام آئینی و قانونی راہ اپنائے لیکن عدالتوں کے چکر کاٹنے کے سوا انہیں انصاف کی کوئی امید نظر نہیں آئی، پاکستانی سیکورٹی ادارے بیٹے کی پاکستان منتقلی سے انکاری ہیں تاہم میرے پاس وہ تمام دستاویزات موجود ہیں جو راشد کی پاکستان منتقلی کو ثابت کرتے ہیں-

راشد بلوچ کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے کہاکہ بھائی کی جبری گمشدگی کو پانچ سال مکمل ہونے جارہا ہے تاہم ابتک انہیں منظر عام پر لایا نہیں جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میرا بھائی مظلوموں کا آواز تھا آج ہمیں انکی آواز کی ضرورت ہے ۔

انہوں تمام انسانی حقوق اور سوشل میڈیا کارکنوں سے اپیل کی کہ 22 جون کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ہیش ٹیگ #SaveRashidHussain کمپین میں بھر پور حصہ لیں ۔