بیٹے کو جون 2009 کو جبری لاپتہ کیا گیا۔ والدہ ذاکر مجید

239

بلوچ طالب علم لاپتہ رہنما ذاکر مجید بلوچ کی والدہ نے کہا ہے کہ میرےبیٹے کو 8 جون 2009 کوجبری گمشدگی کانشانہ بنایا گیا، جو تاحال لاپتہ ہے۔

اانہوں نے کہا کہ ‏اس مہینے 8 جون کو کوئٹہ میں سیمینار ہوگی جبکہ کراچی پریس کلب سےسامنے ایک روزہ احتجاجی کیمپ کااہلخانہ کی طرف سے لگایا جائیگا جس کیلئے طلباءسمیت تمام مکاتب فکرکےلوگوں سےشرکت کی درخواست کرتی ہوں۔

واضح رہے کہ ذاکر مجید کی جبری گمشدگی کو 14 سال مکمل ہونے کو ہے جبکہ ذاکر مجید کی جبری لاپتہ کے دن 8 جون کو بلوچ مسنگ پرسنز ڈے منایا جارہا ہے۔ اس دن کو تمام بلوچ لاپتہ افراد کے نام منسوب کیا گیا ہے۔

وائس فار بلوچ مسسنگ پرسنز نے ذاکر مجید کی والدہ کی اپیل پر اس احتجاج کی حمایت کی اور وی بی ایم پی کے جنرل سیکرٹری سمی دین بلوچ نے کراچی کے رہنے والے تمام طبقہ فکر کے لوگوں، انسان دوست، انسانی حقوق کے کارکنان، سیاسی اور سماجی کارکنان سے اس احتجاج میں شرکت کرنے کی اپیل کی گئی ہے، تاکہ وہ احتجاج میں حصہ لیکر ذاکر مجید کی بازیابی کیلئے آواز اٹھائیں۔