پہلی بلوچ فدائی خاتون شاری بلوچ کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد آبائی علاقے میں ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی جاری ہے۔
گذشتہ سال 26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی کے مرکزی دروازے پر ایک فدائی حملے میں چینی اساتذہ کو نشانہ بنانے والی شاری بلوچ کی باقیات کو گذشتہ روز اہل خانہ کے حوالے کردی گئی تھی۔
شاری بلوچ کی نماز جنازہ کل اس کے آبائی علاقے نذر آباد میں صبح دس بجے ادا کردی گئی جہاں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آخری رسومات ادا کی گئی۔
واضح رہے کہ کراچی میں گذشتہ سال 26 اپریل کی دوپہر فدائی حملے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کراچی حملے کی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کیا تھا۔
ترجمان جیئند بلوچ نے کہا تھا کہ حملہ انکے تنظیم کے مجید برگیڈ ونگ کے ساتھی شاری بلوچ نے سر انجام دی ہے-