بلوچستان کے علاقے بولان اور گردنواح میں چوتھے روز بھی پاکستانی فوج کی آپریشن جاری، مختلف مقامات پر کمانڈوز اتارے گئے ہیں۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ آج چوتھے روز بھی کوئٹہ سے متصل زرغون اور بولان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن جاری ہے۔ اس دوران جاسوس طیاروں کی پروازیں بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ زرغون و قریبی پہاڑی سلسلے میں فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پاکستان فوج کے کمانڈوز اتارے گئے ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی ہے۔
خیال رہے فوجی آپریشن کا آغاز اس وقت کیا گیا جب مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے ایک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ کوئٹہ سے متصل زرغون کےعلاقے میں پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلےمیں ایک حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔
پاکستانی فورسز کے پوسٹ اور بعدازاں آپریشن میں مصروف اہلکاروں پر تین مختلف حملوں میں بلوچ لبریشن آرمی نے مجموعی طور پر پاکستان فوج کے 12 اہلکار ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ ہلاک اہلکاروں میں تین ایس ایس جی کمانڈوز بھی شامل ہیں۔