پنجگور سے این ٹی ایس پاس امیدواروں کے آرڈر جاری نہ کرنا افسوسناک ہے

322

پنجگور ایجوکیشن این ٹی ایس ٹیسٹ میں پاس امیدوار ناصر علی، مجاہدعلی ،صلاح الدین ،داود بلوچ، سہیل بلوچ نے سینکڑوں امیدواروں کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعلی نے فراغ دلی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے بلوچستان کے 180پاس امیدواروں کے آرڈر جاری کرنے کے حکامات جاری کرکے کریڈیٹ اپنے نام کردیا جو ایک تاریخی اہم فیصلہ تھا.

لیکن ہمیں افسوس ہوا کہ پنجگور سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں این ٹی ایس پاس امیدواروں میں کسی کا نام شامل نہیں ہے جن لوگوں کے آرڈر جاری کرنے کے اعلانات کئے تھے انہوں نے ہائی کورٹ میں کیس دائر کیے تھے لیکن پنجگور سے تعلق رکھنے والے غربا ،مجبور امیدواروں کو کسی نے پرسان حال تک نہیں کی حالانکہ احتجاج اول پنجگور نے شروع کیا تھا .

گزشتہ سال 2015میں محکمہ ایجوکیشن کے خالی اسامیوں پر کرنے کیلئے جس این ٹی ایس زیر اختیار میں جو ٹیسٹ لیا گیا پنجگور کے سینکڑوں امیدواروں نے این ٹی ایس کے تمام قوانین و رولز کو پاس کرتے ہوئے میرٹ پر آئے ،لیکن اس کے باوجود بھی اقربا پروری من پسندی ک کا مظاہرہ کرتے ہوئے میرٹ کو پامال کیا گیا ،جس کی وجہ سے بلوچستان میں ہر سال نوجوانوں میں مایوسی پھیل رہی جن کے برئے اثرات معاشرے میں مرتب ہورہے ہیں اس کے ذمہ دار یہاں کے ساسی نمائندے اور بیورکریسی کی میرٹ پامالی ہے پنجگور این ٹی ایس امیدواروں نے اپنی حق تلفی کیلئے ہر اس کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا اس اس حوالے سے پنجگور میں تعینات ہر ڈپٹی کمشنرز ،ضلعی ایجوکیشن اور علاقائی نمائندوں ،وزیر اعلی ہائی کورٹ بلوچستان ،این ٹی ایس کے ذمہ داروں کو باربار میڈیا کے ذریعہ انہیں آگاہ کرتے رہے اور مختلف ادوار میں جمہوری انداز میں احتجاج بھی کیا لیکن اس کے باوجود بھی کوئی ٹس سے مس نہیں گیا.

آج کے پریس کانفرنس کا مطلب وزیر اعلی بلوچستان کے دھیان کو اس طرف مبذول کرانا تھا کہ پنجگور کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو ختم کیا جائے،حالانکہ وثوق ذرائع سے تصدیق ہوئی ہے کہ پنجگور میں موجودہ دور میں محکمہ ایجوکیشن میں 300پوسٹیں خالی ہیں جن کے حق دار این ٹی ایس میں پاس امید وار ہیں،چونکہ وزیر اعلی بلوچستان  کا تعلق پنجگور کے لنک ڈسٹر کٹ سے ہے اور ہمارے اور انکے علاقے کا کلچر اور مسائل ایک جیسے ہیں وہ ہمارے درد اور مسائل کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ یہاں کے سیاسی اداراتی اقربا پروری کیا ہیں .

لہذا ہم وزیر اعلی سے درد مندانہ اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح بلوچستان کے مختلف اضلاع کے این ٹی ایس کے پاس امیدواروں کے بحالی کا اعلان کیا اور ہم بھی یہی امید کرتے ہیں کہ پنجگور کے ساتھ یہ تعصب ختم کرکے ہمارے سینکڑوں پاس امیدواروں کیلئے اعلان کرکے پنجگور کے عوام کا جیت لین ہمارے مطالبات پر عمل نہیں ہوا تو ہم ایک ہفتے کے اندار وزیر اعلی ہاوس کے سامنے بھوک ہڑتالی کمیپ لگائیں گے۔