خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے پیشِ نظر ایران نے 2016 کے بعد پہلی بار متحدہ عرب امارات میں رضا عامیری سفیرتعینات کر دیا۔
یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے عندیے کے بعد سامنے آیا ہے، گذشتہ برس متحدہ عربامارات کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ ایران میں سفیر بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے 2016 میں شیعہ عالم نمر النمر کو پھانسی دینے کے بعد ایران میں سعودی سفارتی مشن پر حملہ کیا گیاتھا جس کے بعد سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات ختم ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے ردعمل میں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے تھے جب کہ متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھاپنے تعلقات منقطع کیے بغیر سرد مہری اختیار کرلی تھی۔
تاہم گذشتہ ماہ ایران اور سعودی عرب نے تعلقات بحال کرنے اور سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کر لیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے ایران کے درمیان کاروباری اور تجارتی تعلقات ایک صدی سے زیادہ پرانے ہیں، اس نے 2019 سے ایران کےساتھ دوبارہ روابط بحال کرنے کا سلسلہ شروع کیا، دبئی طویل عرصے سے بیرونی دنیا سے ایران کے اہم روابط کا ذریعہ رہا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں ایران کے نئے تعینات کردہ سفیر رضا عامری وزارت خارجہ میں ایرانیتارکین وطن کے دفتر میں بطور ڈائریکٹر جنرل خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔