اقوام متحدہ انسانیت کیخلاف جرائم پر پاکستان کو جوابدہ ٹہرائے – جنیوا سیمینار

443

بلوچ ہیومن رائٹس کونسل (بی ایچ آر سی) نے جنیوا کے جان ناکس سینٹر میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جہاں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ سندھ اور بلوچستان میں انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب پاکستان کو جوابدہ ٹہرائے۔

“بلوچستان اور سندھ میں انسانی حقوق کی صورتحال” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں انسانی حقوق کی علمبردار مختلف تنظیموں کے اراکین نے شرکت کی۔ سیمینار کی نظامت بی ایچ آر سی کے کمبر مالک بلوچ نے کی جبکہ سیمینار کی صدارت بی ایچ آر سی کے صمد بلوچ نے کی۔

سیمینار سے خطاب کرنے والوں میں ورلڈ سندھی کانگریس کے ڈاکٹر ہدایت بھٹو، بلوچ نیشنل موومنٹ کے ڈاکٹر نسیم بلوچ، یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے جمیل مقصود، گلوبل ہیومن رائٹس ڈیفنس کی کویتا پجن، راگھویر سنگھ سوڈھو، بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے جمشید امیری، حسن ہمدم و سمیع اللہ بلوچ اور ورلڈ سندھی کانگریس کے حفیظان وادھیو شامل تھے۔

مقررین نے بلوچستان اور سندھ میں انسانی حقوق کی صورتحال بالخصوص سماجی، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔

مقررین نے متفقہ طور پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو سندھ اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سیکورٹی فورسز کے واضح ملوث ہونے کے باوجود انہیں جوابدہ نہیں ٹہرایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سندھی اور بلوچ عوام کے خلاف کیے جانے والے بہت سے جرائم انسانیت کے خلاف جرائم ہیں، جس کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے بامعنی ردعمل کی ضرورت ہے تاکہ مذکورہ دونوں اقوام کو خاتمے سے بچایا جاسکے۔