شمالی وزیرستان و بلوچستان حملے: پاکستان فوج کے 4 اہلکار ہلاک

499
فائل فوٹو

شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں ہونے والے حملوں میں پاکستان فوج کے چار اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں گذشتہ روز پاکستانی فورسز کے قافلے پر حملے میں 3 فورسز اہلکار ہلاک اور شہریوں سمیت22 افراد زخمی ہوگئے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ترجمان نے بیان میں کہا کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔

مقامی حکام نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز اور مری پیٹرولیم کمپنی کے ملازمین کا قافلہ شمالی وزیرستان سے بنوں جا رہا تھا کہکھجوری میں فورسز کی گاڑی سے ایک رکشہ ٹکرا گیا۔

ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہیہ رکشہ سڑک کے کنارے کھڑی گاڑیوں کے بیچ میں کھڑا تھا جوکہ اچانک نمودار ہوا اور سیکورٹیفورسز کی گاڑی سے ٹکرا دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں 3 فورسز اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ گیس اور تیل تلاش کرنے والی کمپنی کے 15 ملازمین سمیت 22 افراد زخمی ہوگئے۔

مقامی عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور زخمیوں کو ہوائی جہاز کے ذریعے بنوں کے کمبائنڈملٹری ہسپتال پہنچایا گیا، زخمی ہونے والے افراد میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔

دریں اثناء گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل مند کے پہاڑی علاقے ھمزئیگ میں کاسگانی کئور کے مقام پر قائم پاکستانیفورسز کے پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ حملے کے وقت فائرنگ اور دھماکوں کی آواز جاری رہی۔ ذرائع نے حملے میں پاکستانی فورسز کے ایکاہلکار کے ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے مذکورہ دونوں حملوں کے حوالے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔