بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جھاؤ میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندوں نورا ولد اللہ بخش اور محب اللہ ولد محمد ہاشم پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے کل تین فروری کو جھاؤ کے علاقے پیلار میں دشمن ریاست کے ایجنٹوں کے راستے میں ایک بارودی سرنگ نصب کیا جس سے ان کے دو ایجنٹ نورا اور محب شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کی سربراہی سبزل نامی شخص کر رہا ہے۔ جھاؤ میں تمام جرائم پیشہ افراد کو اکھٹا کر کے انکو گزشتہ کئی سالوں سے بلوچ قومی آزادی کی جہد کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ افراد دشمن فوج کے لیے اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ کئی بلوچ فرزندوں کی شہادت، اور اغوا میں ملوث ہیں۔ پاکستانی فوج نے انکے سربراہ سبزل کو بھاری و جدید ہتھیاروں سے مسلح کیا ہے تاکہ وہ انہیں بلوچ قومی جہد کے خلاف استعمال کر کے اپنے مقاصد حاصل کرے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو یہ معلوم ہونا چاہئیے کہ چند آسائشوں کی خاطر ان کو دشمن وقتی طور پر صرف اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ان کیلئے بلوچ کی حیثیت غلاموں کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ایسے تمام عناصر جو بلوچ جہد آزادی کے خلاف سرگرم ہیں وہ سرمچاروں کے نشانے پر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 23 جنوری کو جھاؤ، واجہ باغ کیمپ میں ٹھیکدار کے کنسٹرکشن کے ساز و سامان،اور مشینری کو نذر آتش کیا گیا۔ مزکورہ ٹھیکیدار قابض پاکستان فورسز کے لیے سٹرکوں سمیت عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیواو) سے ٹھیکے لے کر کام کر رہی ہے۔ ایسے لوگوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ باز آئیں ورنہ اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہونگے۔