ہمدرد فاؤنڈیشن بلوچستان۔ معراج لعل

281

ہمدرد فاؤنڈیشن بلوچستان

تحریر: معراج لعل

دی بلوچستان پوسٹ

ہمدرد فاؤنڈیشن بلوچستان ایک فلاحی ادراہ ہے جو Covid19 کے دور سے کچھ ہمدرد اور انسانیت پسند دوستوں نے مل کر بنائی گئی تھی، جس کے اغراض و مقاصد بلوچستان میں غریب مسکین اور تنگ دست لوگوں کی مدد کرنا ہے۔

چونکہ دور حاضر میں بلوچستان میں مسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور نہ ہی اُنہیں حل کرنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدام اُٹھائی گئی ہو۔ اچھی تعلیم و سہولیات روزگار جیسے مسائل اپنی جگہ یہاں تو لوگوں کو سرکاری اسپیتالوں میں پناڈول جیسی گولی بھی میسّر نہیں ہے۔

تھلیسمیا جیسی جان لیواہ بیماری جو ایک قطرہ خون نہ ملنے پر کئی ماوں نے اپنے جگر کے ٹکڑے کھو دیئے اور کئی تو دن رات یہی غم و رنج میں ڈوبی رہتی ہیں کہ کہیں کل کو ہمارے بچے بھی ہمیں خدا حافظ نہ کہیں ۔

لائق افسوس بات یہ ہے کہ سرکاری اسپیتالوں میں اِن مجبور اور بے سہارہ والدین سے سات سو آٹھ سو روپے فی خون بیگ کا لیتے ہیں جو انسان اور انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

میں داد دیتا ہوں ہمدرد کی ٹیم کو جو اپنی ذاتی زندگی اور مستقبل سے زیادہ اُن بے سہاروں کا فکر ہے اور دن رات اپنی قوم کی مدد کے لیے سرفہرست رہتے ہیں۔ کسی کو خون کی ضرورت ہو یا کوئی معاشی حوالے سے کمزور ہو یا پھر سیلاب جیسی آفات سے متاثر ہو ہمدرد کی ٹیم اپنی بساط کے مطابق اُنہیں مدد کرنے کی بھرپور کوشش کرتی ہیں۔

گذشتہ سیلابی بارشوں نے صوبہ بلوچستان میں کافی تباہی مچائی، جہاں سب سے زیادہ نصیرآباد ڈاویژن متاثر ہوا تھا، بے شمار جان لیواہ بیماریوں نے جنم لی تھیں اور کافی مالی و جانی نقصان بھی ہوا تھا۔ لوگ آسمان تلے سونے پر مجبور ہوئے تھے مگر وہاں کسی قسم کی کوئی این جی او نے زہمت نہیں کی جہاں لوگ مدد کی آس لیے منتظر تھے۔ ہمدرد فاؤنڈیشن بلوچستان کی ٹیم نے بر وقت وہاں جاکر مختلف علاقوں کا دورہ کرکے وہاں میڈکل کیمپ کے ساتھ ساتھ راشن اور خورد نوشی کا سامان بھی تقسیم کیا جو انسانیت کا اعلٰی مثال ہے۔

آخر میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ ہمدرد ٹیم کے ساتھ یکمشت ہوکر اُن کا حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ اُن کا کاروان اسی طرح برقرار رہے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں