پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس گرفتار کر کے کوئٹہ لے گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس نے صوبے میں مختلف علاقوں میں درج مقدمات کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے سینیٹر اعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوانے کا حکم دیا تھا۔
سابق پاکستانی وزیر فواد چودھری نے لکھا کہ اعظم سواتی کی کوئٹہ منتقلی پاکستان کی عدالتوں کے انسانی حقوق ریکارڈ پر ایک اورداغ ہے، 75سال کے بوڑھے سینیٹراور وکیل کوبے عزت کیا جا رہا ہے، عدالتیں پاکستان کی تاریخ کو مزید داغدار کرنے میں پیش پیش ہیں، جانے کب جج صاحبان احساس کریں گے کہ اللہ نےانھیں کس قدراہم ذمہ داریوں سے نوازا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ 75 سالہ اعظم سواتی پر برہنہ تشدد، ذاتی ویڈیو سے متعلق ویڈیو کا شئیر کرواتے ہو، جس پر سواتی انصاف کے لئے آواز اٹھاتا ہے پھر ایف آئی اے گرفتار کرتا ہے، اور بلوچستان اور سندھ میں درجنوں ایف آئی آر درج ہوجاتی ہیں۔
اب کوئٹہ پولیس گرفتار کرکے لےجاتی ہے ، انسانی حقوق کی کھلےعام خلاف ورزی کیخلاف عدلیہ انصاف کرے۔