جامعہ بلوچستان میں ایف سی کی تعیناتی و طلباء پر تشدد کے خلاف احتجاج

322

جامعہ بلوچستان میں ایف سی کی تعیناتی و طلباء پر تشدد کے خلاف طلباء تنظیموں کی جانب سے وائس چانسلر آفس کے سامنے دھرنا دیکر احتجاج ریکارڈ کیا گیا-

طلباء تنظیموں کا کہنا تھا گذشتہ روز طلباء جامعہ انتظامیہ کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہے تھے کہ جب ایف سی اہلکاروں جامعہ کے اندر داخل ہوکر طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا جس میں کئی طلباء زخمی ہوئے-

کوئٹہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر کے احکامات پر سیکورٹی فورسز نے جامعہ میں پر امن اور نہتے طالبعلموں پر براہ راست حملہ کیا فورسز کی لاٹھی چارج، فائرنگ اور تشدد سے درجنوں تنظیمی اراکین اور طالبعلم زخمی ہوئے، جامعہ میں فورسز کی موجودگی اور براہ رات طالبعلموں پر تشدد کا ذمہ دار وائس چانسلر ہے جنہوں نے ادارے کے اندر ایف سی جیسے تعلیم دشمن فورسز کو انتظامی اختیارات دیئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کل وائس چانسلر کے خلاف احتجاج کے بعد موصوف نے فورسز کی نقل و حرکت کو بڑا کرکے خوف کا ماحول قائم کیا اور ایف سی کو اختیارات دیکر طالبعلموں پر حملہ کروایا۔

مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ جامعہ بلوچستان کو تعلیمی ادارے سے چھاؤنی بنائی گئی ہے وائس چانسلر کی من مانی و طلباء حقوق کے لئے پر امن احتجاج پر ایف سی کو بلا کر طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تاکہ بلوچ طلباء اپنے تعلیمی حقوق کے مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں-

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ وائس چانسلر طلباء کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کرے اور بلوچستان یونیورسٹی سے ایف سی کو نکال دیا جائے اگر طلباء کے خلاف جامعہ انتظامیہ اپنا رویہ ترک نہیں کرتا تو تمام طلباء تنظیمیں مل کر جامعہ کے اندر اور باہر شدید احتجاج مظاہرہ کرکے دھرنا دینگے جسکا ء ذمہ دار جامعہ کے وائس چانسلر ہونگے-