ایمنسٹی انٹرنیشنل ایران نے مغربی بلوچستان کے ساتھ سالہ بچی ہستی ناروئی کی قتل کا مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی بلوچاقلیت سے تعلق رکھنے والا 7 سالہ ہستی کو زاہدان میں ایرانی فورسز نے قتل کردیا ہے ۔
ایمنسٹی کے مطابق وہ کم از کم 43 بچوں میں سے ایک ہے جو ایران میں رواں سال ستمبر سے ایرانی فورسز کے ہاتھوں مارے گئےہیں۔
مغربی بلوچستان میں مظاہروں کا سلسلہ بلوچستان کے علاقے چابہار میں ایرانی فورسز کے ایک اعلیٰ آفیسر کمانڈر کرنل ابراہیمکوچکزئی پر ایک کمسن بچی کو تفتیش کے نام پر حراست میں لینے اور دوران حراست بچی کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کاالزام کے بعد شروع ہوئے تھے–
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مغربی بلوچستان کے علاقے زاہدان میں 30 ستمبر کو ہونے والے واقعے متعلق اپنے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہےکہ اس دوران پرتشدد واقعات کے دوران 82 افراد جانبحق ہوئے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل مطابق کہ ایرانی بلوچستان میں 30 ستمبر کو جمعہ کی نماز کے وقت اہل سنت کی مسجد میں ایرانی فورسز کیفائرنگ سے 66 افراد جانبحق اور سینکٹروں زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد مسلسل مظاہروں اور ان پہ سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤنکے باعث مزید 16 افراد جانبحق ہو چکے ہیں۔
یاد رہے مغربی بلوچستان کے علاقے سراوان میں ایرانی انٹیلیجنس اہلکاروں کی فائرنگ سے 8 سالہ مونا نقیب بلوچ کی ہلاکت کا واقعہبھی پیش آیا تھا–
خبر رساں ادارے ایران انٹرنیشنل کے رپورٹ کے مطابق 23 اکتوبر کے روز مغربی بلوچستان میں آٹھ سالہ مونا نقیب بلوچ کو اس وقتایرانی انٹیلیجنس کے اہلکاروں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جب وہ اور اسکی بہن ایک گاڑی میں اسکول جارہے تھیں–