ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال

187

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کر دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایلون مسک نے بحالی سے قبل ایک پول کا اہتمام کیا تھا جس میں لوگوں سے اکاؤنٹ کی بحالی کے حوالے سے رائے مانگی گئی تھی۔

بہت کم ٹوئٹر صارفین نے ایلون کے اس اقدام کی حمایت کی تھی۔

خیال رہے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ ان کے اس اعلان کے چند روز بعد بحال ہوا جس میں انہوں نے ایک بار پھر صدارتی الیکشنز میں حصہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

ایلون مسک ٹوئٹر کا سودا ہونے سے پہلے ہی ایسا اشارہ دے چکے تھے کہ ان کا اکاؤنٹ بحال کر دیا جائے گا اور اکاؤنٹ معطلی کو ’ایک بُرا فیصلہ‘ قرار دیا تھا۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ گزشتہ سال کے آغاز میں ان کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل ہل پر حملے کے بعد معطل کیا گیا تھا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کے ٹوئٹر خریدنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اب ٹوئٹر سمجھدار ہاتھوں میں آ گیا ہے۔‘

خیال رہے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے پلیٹ فارم کے لیے 44 ارب ڈالر کی بولی لگائی تھی جس کا سودا کئی ماہ کی غیریقینی صورت حال اور قیاس آرائیوں کے بعد کامیاب ہو گیا تھا۔

ایلون مسک نے اپنے پول کے 24 گھنٹے بعد ٹویٹ میں لکھا کہ ’لوگ کہہ چکے ہیں کہ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال کیا جائے۔‘

انہوں نے ایک لاطینی کہاوت بھی لکھی جس کا ترجمہ ہے کہ ’لوگوں کی آواز خدا کی آواز ہوتی ہے۔‘

23 کروڑ سات لاکھ صارفین میں سے ڈیڑھ کروڑ نے اپنی رائے استعمال کی۔

اکاؤنٹ کی بحالی کے حق میں 51 اعشاریہ آٹھ ووٹ پڑے جبکہ 48 اعشاریہ دو فیصد صارفین نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

جب ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل کیا گیا اس وقت ان کے آٹھ اعشاریہ آٹھ کروڑ سے زائد فالوورز تھے۔

وہ اپنے دور صدارت میں اپنے اکاؤنٹ کو سیاسی مقاصد کے لیے بھرپور طور پر استعمال کرتے رہے، اہم اعلان اسی پر کیے جاتے اور مخالفین کو نشانہ بنانے کی ہدایات بھی دی جاتیں۔