کراچی: گرینڈ ہیلتھ ورکرز پر پولیس کا حملہ، متعدد گرفتار و زخمی

213

سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں گرینڈ ہیلتھ ورکرز کے احتجاج پر پولیس نے دھاوا بول کر متعدد ہیلتھ ورکرز کو زخمی اور گرفتار کرلیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر پولیس کی تشدد اور گرفتاریوں کے ویڈیو وائرل ہیں، جہاں صارفین سندھ گورنمنٹ سمیت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

گرینڈ ہیلتھ ورکرز کے مظاہرین پر پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا جبکہ خواتین پولیس اہلکاروں نے خواتین پر دھاوا بول دیا، جس کے بعد خواتین مظاہرین کی بڑی تعداد زخمی ہوگئی۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے ہیلتھ ورکرز کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں، کراچی میں خواتین کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی کی گئی اور پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے مظاہرین کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اور وزیر صحت کو ان کے مطالبے پر توجہ دینی چاہیے۔

دوسری جانب ہیلتھ ورکرز مظاہرین کی گرفتار اور تشدد کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے کارکنان کو رہا کیا جائے، ورنہ پورے سندھ کے اسپتال بند کردیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت منافقت سے کام لے رہی ہے، ڈی سی ساؤتھ اور ایس پی کو فوری معطل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیر سے جیل بھرو تحریک کا اغاز کریں گے۔

سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ملازمین کی گرفتاری کا نوٹس لیا ہے، محکمہ صحت کے ملازمین کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ گرفتار خواتین و مردوں کو رہا کیا جا رہا ہے، لیکن ہنگامہ آرائی میں ملوث مظاہرین کو رہا نہیں کیا گیا، مظاہرین زبردستی اسپتال بند کرا رہے تھے۔