فزیو تھراپسٹ ایسوسی ایشن بلوچستان کا احتجاجی دھرنا آج بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری رہا، دھرنے کے شرکاء نے حکومت کو مطالبات کی منظوری کے لئے پانچ روز کا الٹی میٹم دیا ہے-
فزیو تھراپسٹ ایسوسی ایشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد کرکے نوٹیفکیشن جاری کرے اور ہمارے پر امن احتجاج کو سبوتاژ کرنے والے ملازمین کو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی کرے اگر 5 دن میں ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم سخت لائحہ عمل اپناتے ہوئے تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ فزیو تھراپسٹ گزشتہ پانچ ماہ سے اپنے جائز 5 مطالبات کو تسلیم کرانے کے لئے سراپا احتجاج ہیں لیکن ہمیں آئے روز تسلیاں دی جارہی ہے ہم نے متعدد بار احتجاجی مظاہرے کئے ریلیاں نکالی لیکن یقین دہانی کے علاوہ کچھ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ہمارے ساتھیوں میں تشویش پائی جاتی ہے-
انہوں نے بتایا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے مذاکرات میں مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا فزیو تھراپسٹ نے پانچ روز تک ریڈ زون میں دھرنا دیا جس کے بعد ان پر لاٹھی چارج ہوا مقدمات درج کئے گئے اور انھیں گرفتار کیا گیا ہمارے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا خواتین فزیو تھراپسٹ کو بھی نہ بخشا گیا-
کوئٹہ پریس کلب سامنے قائم احتجاجی کیمپ سے گفتگو کرتے ہوئے فزیو تھراپسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبہ ہے کہ ہمارے پر امن احتجاج کے دوران خواتین پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اس وقت 1200 گریجویٹس حکومت کی جانب سے ملازمتوں کے نوٹیفکیشن کے اجراکے منتظر ہیں لیکن حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی جس کی وجہ سے ہمارے ساتھیوں میں تشویش پائی جاتی ہے-
مظاہرین کا مزید کہنا ہے کہ اگر پانچ یوم کے اندر ہمارے مطالبات تسلیم کرکے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تو ہم آئندہ کا لائحہ عمل طے کرتے ہوئے تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے اس لئے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے جبکہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔