ماحولیاتی کارکنان کی جانب سے لندن کے نیشنل گیلری میں موجود مشہور زمانہ “ونسنٹ وین گوخ” کے سورج مکھیوں والی پینٹنگ پر ٹماٹر سوپ سے حملہ کیا گیا-
دو مظاہرین خاتون نے اس دوران اپنے ہاتھوں کو گیلری میں گِلو سے چپکا کر تیل کی ماحول پر اثرات اور برطانیہ حکومت کے خلاف نعرہ بازی بھی کی-
ماحولیاتی کارکنان ایک گروپ “جسٹ اسٹاپ آئل” جو دنیا میں تیل کی ماحول پر اثرات کے خلاف شروع کی گئی مہم ہے، کا کہنا ہے کہ اس نے قیمتی زندگی اور موسمیاتی بحرانوں پر برطانیہ کی حکومت کی بے عملی کے جواب میں ان کے دو کارکنان کی جانب سے پینٹنگ پر حملہ کیا ہے-
مذکورہ گروپ برطانوی حکومت سے تیل اور گیس کے نئے منصوبوں کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہے-
لندن نیشنل گیلری انتظامیہ کے مطابق اس واقعہ کے دوران پینٹنگ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، مذکورہ “سورج مکھی” کئی ورژنوں میں سے ایک ہے جسے مشہور پینٹر وان گوخ نے 1880 کی دہائی کے آخر میں پینٹ کیا تھا۔
یاد رہے جسٹ اسٹاپ آئل نے عجائب گھروں میں فن پاروں کو نشانہ بنانے سے عالمی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے مذکورہ گروپ کے کارکنان نے رواں سال جولائی میں لندن کی رائل اکیڈمی آف آرٹس میں لیونارڈو داونچی کے “دی لاسٹ سپر” کے فریم اور نیشنل گیلری میں جان کانسٹیبل کے “دی ہی وین” کے ساتھ اپنے ہاتھوں کو چپکا کر احتجاج ریکارڈ کراچکے ہیں-
حالیہ مظاہروں کی لہر اس وقت سامنے آئی جب برطانوی حکومت نے شمالی سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے لائسنسنگ کا ایک نیا دور کھولا ہے ماحولیاتی کارکنوں نے دو ہفتوں سے جاری احتجاج کے دوران پورے لندن میں پلوں اور چوراہوں کو بھی بند کرکے احتجاج ریکارڈ کراچکے ہیں-
پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں ماحولیاتی کارکنوں کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا ہے-