بارشوں کے بعد بلوچستان میں ارضیاتی تبدیلیاں

188
فوٹو: کمانچر بلوچ

حالیہ مون سون بارشوں سے بلوچستان کے کئی اضلاع میں ارضیاتی تبدیلیاں رونماء ہونے لگیں، ماہر ارضیات پروفیسر دین محمد کاکڑ کے مطابق مختلف اضلاع میں زمین سرکنے، دھنس جانے اور دراڑیں پڑنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

ماہر ارضیات کا کہنا ہے کہ عشروں کے دوران 10 ہزار سے زائد ٹیوب ویل لگائے گئے اور زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرنا ارضیاتی تبدیلی کا سبب بن رہا ہے۔

دین محمد کاکڑ نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں زلزلوں کا خدشہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ جیولوجی ڈیپارٹمنٹ نے 10 جدید زلزلہ پیماء مشینیں درہ کوژک اور قلعہ عبداللہ میں نصب کردی ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ مون سون بارشوں کے سیزن میں بلوچستان میں طوفانی بارشیں ہوئی ہیں جس کے سبب کئی ڈیمز، املاک، شاہراہیں سمیت لاکھوں کچے مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب لاکھوں متاثرین ابتک بے گھر اور بے خوراکی کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب کے امدادی سرگرمیوں میں کرپشن سے ابتک کئی متاثرین بنیادی خیمہ سے بھی متاثر ہیں۔ ان کے مطابق سردیوں میں اگر یہی صورتحال رہی تو کئی بچے اور بوڑھے مختلف وبائی امراض سے مرسکتے ہیں۔