پنجاب دیگر اقوام پر اپنی استعماری پالیسی ترک کرے – ہرنائی دھرنا

228

پنجاب کے استعماری و آمرانہ قوتوں اور فوجی و سول بیوروکریسی نے پشتون، بلوچ اقوام و عوام سے متعلق اپنی75 سالہ پالیسی ترک کرکے اپنے مائنڈ سیٹ کو بدلنا ہوگا – ہرنائی دھرنا

ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں 13اور 14اگست کو فورسز کی فائرنگ سے سیاسی کارکن کی ہلاکت اور دیگر کو زخمی کرنے کے واقعہ کیخلاف مطالبات کے حق میں مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کا سلسلہ آج بھی جاری رہا-

ہرنائی مظاہرین نے حکومت کو اپنے مطالبات پیش کئے ہیں جن میں فورسز کی فائرنگ سے جانبحق پشتون سیاسی کارکن خالق داد بابر کے قتل میں ملوث فورسز اہلکاروں کی گرفتاری، واقعہ کا ایف آئی آر درج کرانے، ہرنائی کے تمام عوامی مقامات سے فوج اور ایف سی چیک پوسٹ ہٹانے، کول مائنز پر بھتہ خوری کے خاتمے، ضلع کی گمبھیر اور اذیت ناک صورتحال پر جوڈیشل کمیشن بنانے، سول انتظامیہ کے اختیارات بحال کرکے اس میں فورسز کی مداخلت بند کرنے کے مطالبات شامل ہیں-

خوست واقعہ کے خلاف آج دھرنے کی شرکاء کی جانب سے ریلی نکالی گئی اور جلسہ منعقد کیا گیا-

ہرنائی دھرنا مقررین نے سانحہ خوست اور عوامی مطالبات پر حکومت اور ذمہ دار حکام کی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کے خوست واقعہ کے خلاف گذشتہ 27 روز سے مختلف علاقوں میں احتجاجی تحریک جاری ہے اور سیاسی پارٹیوں و عوام نے متحد ہوکر آواز بلند کی ہے جس پر حکومتی خاموشی ایک بڑے عوامی ردعمل اور جمہوری مزاحمت کا سبب بنے گا۔

مقررین نے کہا کہ پنجاب کے استعماری و آمرانہ قوتوں اور فوجی و سول بیوروکریسی کو پشتون، بلوچ اقوام و عوام سے متعلق اپنی75 سالہ پالیسی ترک کرکے اپنے مائنڈ سیٹ کو بدلنا ہوگا کیونکہ پشتونخوا وطن کے طول و عرض میں باجوڑ سوات سے لیکر وزیرستان اور ہرنائی تک پشتون عوام نے ریاستی قبضہ گیری کیخلاف جمہوری مزاحمت شروع کی ہے اور یہ جمہوری مزاحمتی تحریکیں یکجا ہوکر پشتون قومی نجات کی فیصلہ کن تحریک میں تبدیل ہوں گی اور وقت و حالات کا تقاضا اور پشتون عوام کا قومی فیصلہ اور مطالبہ بھی یہی ہے۔

مقررین نے کہا کہ ہرنائی میں ماہانہ کروڑوں روپے کی بھتہ گیری کول مائنز پر فورسز اور ریاستی اداروں کی موجودگی اور سرپرستی میں جاری ہے اور یہ ناروا عمل ان کی سرپرستی کے بغیر ناممکن ہے اور اسی طرح عوامی آبادیوں میں مورچے قائم کرکے بھاری اسلحہ کی استعمال سے عوام کو خوفزدہ و دہشت زدہ کرکے معدنیات آبی وسائل اور عوام کی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے جو غیر آئینی و غیر قانونی اور ملکی مفاد کے منافی عمل ہے-

ہرنائی دھرنے کے شرکاء کا مزید کہنا تھا خوست دھرنا جاری رہیگا احتجاجی مظاہروں اور جلسوں کے بعد 15 ستمبر کو کوئٹہ میں آل پارٹیز کے اجلاس میں تحریک کو مزید وسعت دینے اور سخت جمہوری اقدامات اٹھانے کیلئے اہم فیصلے کیے جائینگے۔