آج دوبارہ اپنے احتجاج کو وسعت دیں گے – سمی دین

225

حکام کی یقین دہانی کے بعد مطالبات پر عمل درآمد نہ ہونے پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے آج دوبارہ اپنے احتجاج کو وسعت دینے کا عندیہ دیا ہے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل ڈی سی شئے حق بلوچ کی بات پر اعتماد کرکے ہم نے اپنا دھرنا جی پی او چوک سے ختم کیا۔ ‏انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کی منظوری کیلئے کورکمانڈر سے ملاقات کو یقینی بنائینگے اس بات کی تصدیق ہم رات 11 بجے تک کرینگے۔

سمی دین نے کہا کہ ہم رات کو کئی گھنٹوں تک انتظار کرتے رہیں لیکن کوئی نہیں آیا۔ آج دوبارہ ہم اپنے احتجاج کو وسعت دینگے۔

سمی دین نے کہا کہ ‏تمام ساتھیوں سے درخواست کرتے ہیں ہمارا ساتھ دینے، ہماری طاقت بننے کیلئے آج 11 بجے گورنر ہاؤس کے سامنے موجود ہوں تاکہ ہم اپنے احتجاج کو آگے بڑھائیں اور آپکی حمایت سے احتجاج کو کامیاب بنائیں۔

خیال رہے ایک مہینے کے زائد عرصے سے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین دارالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون میں گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ مظاہرین زیارت آپریشن و جعلی مقابلے میں لاپتہ افراد کے قتل پر جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کیساتھ پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

گذشتہ روز ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں سول سوسائٹی نے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک روزہ احتجاجی کیمپ قائم کی جبکہ جرمنی میں بلوچ نیشنل موومنٹ کیجانب بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف اور کوئٹہ مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے آگاہی مہم چلائی گئی۔