بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 4728 دن مکمل ہوگئے۔
آج وکلاء برادری اور دیگر مکتبہ فکر کے ِخواتین اور حضرات نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی ۔
اس موقع پر تنظیم کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہم دو دہائیوں سے سراپا احتجاج ہیں لیکن ریاست نے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لاپتہ بلوچ افراد کے لواحقین سڑکوں پر دن رات گزارتے ہیں لیکن انہیں انصاف نہیں ملتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آج ہر گھر ریاستی جبر کا شکار ہے لوگ سراپا احتجاج ہیں لیکن میڈیا میں مکمل بلیک آؤٹ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہوتا جارہا ہے۔ تمام قوم دوستوں کو ملکر لواحقین کی آواز بننا ہوگا۔