بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سانحہ زیارت کے خلاف آج کوئٹہ میں ہونے والے احتجاجی ریلی پر پولیس کی جانب سے شیلنگ، تشدد اورنارواسلوک پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب معصوم اور بےگناہ لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کرکے ان کی لاشیںپھینکی جا رہی ہیں تو دوسری جانب متاثرہ لواحقین کو احتجاج کرنے کی پاداش میں شدید تشدد اور پولیس کی جبر کا سامنا ہے۔پولیس کی معصوم بچوں و خواتین پر آنسو گیس کی شیلنگ و تشدد انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں جو عرصہ دراز سےبلوچ عوام کے ساتھ جاری و ساری ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ آج کوئٹہ کے احتجاجی ریلی میں پولیس کی آنسو گیس اور تشدد سے کئی خواتین و بچے زخمی و بےہوش ہو گئے۔کسی بھی جمہوری ریاست میں پرامن شہریوں پر ایسے مظالم ڈھائے نہیں جاتے جبکہ بلوچ عوام کے ساتھ شدید ریاستی جبر کےخلاف ریاست کے تمام ادارے خاموش اور شراکت دار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جعلی مقابلے میں شہید کیے گئے افراد کے حوالے سےمیڈیا کا غلط بیانیہ اور پروپیگنڈا صحافتی بددیانتداری کا واضح ثبوت ہے، میڈیا کو اپنے کردار پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
ترجمان نے بیان کے آخر میں زیارت واقعے کی جوڈیشل انکوائری اور جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کو نشانہ بنانے کے واقعات کی روکتھام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے بھی لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا ہے اور اب اس میں ایک مرتبہ پھرتیزی لائی گئی ہے، زیارت واقع کی شفاف تحقیقات اور ان واقعات کی روک تھام کے حوالے سے مکمل یقین دہانی تک کوئٹہ میںاحتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔