زیارت آپریشن و جعلی مقابلہ: مزید تین لاشوں کی شناخت ہوگئی

1211

جعلی مقابلے میں مارے جانے والے نو افراد میں سے پانچ کی شناخت ہوگئی

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول اسپتال میں رکھے گئے لاشوں کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے، یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع زیارت میں پاکستانی فورسز نے نو افراد کو ایک مقابلے میں مارنے کا دعویٰ کرتے ہوئے انہیں بی ایل اے کا جنگجو قرار دیا تھا، تاہم بی ایل اے نے فورسز کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا۔ ابتک پانچ افراد کی شناخت پہلے سے پاکستانی فورسز کے زیر حراست لاپتہ افراد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

پہلے شناخت ہونے والوں میں شمس ساتکزئی جنہیں پانچ سال قبل اور شہزاد دہوار کے طور پر ہوئی جنہیں رواں سال جون کے مہینے میں لاپتہ کیا گیا تھا۔

تازہ اطلاعات ہیں کہ مزید تین افراد کی شناخت ہوگئی ، جن میں انجینئر ظہیر بنگلزئی سکنہ کوئٹہ ، مختار بلوچ ولد عبدالحئی سکنہ خضدار اور سالم کریم سکنہ بالگتر کیچ شامل ہیں۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ظہیر بنگلزئی کی آخری رسومات کی تیاریاں چل رہی ہیں،انہیں گذشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں ان کے دفتر “سمارٹ ویز کنسلٹنسی لمیٹڈ ائیرپورٹ روڈ کوئٹہ” کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا۔

مختار بلوچ کو کوئٹہ کے علاقے موسیٰ کالونی سے رواں برس چار جون کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس طرح کے جعلی مقابلے بلوچستان میں پہلے بھی رپورٹ ہوچکے ہیں جہاں فورسز پہلے سے لاپتہ افراد کو مقابلے کا نام دے کر قتل کرچکے ہیں۔

اس طرح کے واقعات اکثر اس وقت پیش آتے ہیں جب بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں کوئی بڑی کاروائی کرتی ہیں جہاں فورسز کو بڑی تعداد میں جانی نقصان کا سامنا ہو یا کوئی بڑا آفیسر کاروائیوں میں مارا جائے۔

حالیہ جعلی مقابلہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے گذشتہ دنوں پاکستان آرمی کے ایک حاضر سروس کرنل کو زیارت سے گرفتار کرنے کے بعد اپنے ساتھ لے گئے اور بعدازاں اس کو ہلاک کیا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے دوران آپریشن بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے افراد کومارنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں زیارت آپریشن میں اپنے کسی بھی رکن کے مارے جانے کی تردیدکی تھی۔

مذکورہ مبینہ مقابلہ میں مارے جانے والوں میں ابتک پانچ کی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی ہے۔ مذکورہ لاشیں کوئٹہ سول ہسپتال میں شناخت کیلئے رکھے گئے ہیں جبکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کےلواحقین ہسپتال کا رخ کر رہے ہیں۔