احتجاج کے بعد لاپتہ کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے – بیوٹمز ملازمین

288

بیوٹمز ملازمین کی کور کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جامعہ ملازمین کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کے پاداش میں ملازمین کو قتل اور لاپتہ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے-

بیان میں کہا گیا ہے کہ بیوٹمز ملازمین گزشتہ 8 مہینوں سے اپنے جائز مطالبات (ہاوس ریکوزیشن، ڈی آر اے، آرڈرلی الائونس، یوٹیلٹی الائونس) پر پرامن احتجاج کررہے ہیں مگر ان مسئلوں کو حل کرنے کے انتظامیہ کی جانب سے حساس اداروں کا نام استعمال کرکے بیوٹمز کور کمیٹی کے ممبران کو لاپتہ کرنے جان سے مارنے اور نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جارہی ہے-

ملازمین کا کہنا تھا کہ واقع کے بعد ملازمین نے یونیورسٹی کے احاطے میں ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس کے بعد وائس چانسلر بیوٹمز نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ آنے والے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کی میٹنگ 21 جولائی میں مطالبات کی منظوری یقینی بنائیں گے –

بیوٹمز ملازمین فورم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے دھمکیوں کے معاملے میں ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی اور یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ 10 دنوں کے اندر کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کریگی اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائیگی مگر 20 دن گزرنے کے باوجود اب تک کمیٹی نے اپنی رپورٹ پبلک نہیں کی بلکہ انتظامیہ کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیوٹمز کور کمیٹی یہ سمجھتی ہے کہ بیوٹمز انتظامیہ اس معاملے کو دبانا چاہتی ہے اور اس طرح یونیورسٹی احاطے میں نامعلوم افراد کا آکر یونیورسٹی ملازمین کو دھمکی دینے کے بعد ملازمین میں اپنے سیکیورٹی کے حوالے سے شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

ملازمین اعلیٰ حکام اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملازمین کی مطالبات کو سنجیدہ لیکر انھیں دھمکی دینے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے وگر نا صورت شدید احتجاج کیا جائے گا-